• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’کمشنر کراچی مراتھن‘‘ شہر کا ایک اہم ایونٹ بن چکا ہے جس کا کراچی کے شہریوں کو بڑی شدت سے انتظار رہتا ہے اور وہ اس میں شرکت اپنے لئے اعزاز تصور کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ دنوں کمشنر کراچی اقبال میمن کی جانب سے چوتھی ’’کمشنر کراچی مراتھن‘‘ کے انعقاد پر کراچی کے شہریوں نے بھرپور جوش و خروش کا مظاہرہ کیا اور شہر کی روایت بن جانے والی مراتھن میں شرکت کے لئے بڑی تعداد شہری میں سی ویو پر واقع ’’نشانِ پاکستان‘‘ پہنچے، جہاں مراتھن کا انعقاد کیا گیا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق حالیہ مراتھن میں 40ہزار سے زائد شہریوں نے شرکت کی جن میں غیر ملکی سفارتکار، اعلیٰ سرکاری حکام، معززین شہر اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم اور نمایاں شخصیات بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر سیکورٹی کے بھرپور انتظامات کئے گئے تھے اور ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو خود وہاں موجود تھے۔

’’کمشنر کراچی مراتھن‘‘ اس اعتبار سے اہم ثابت ہوئی کہ اس میں کراچی میں مقیم غیر ملکی شہریوں نے بھی شرکت کی اور جاپان اور جنوبی افریقہ کے شہریوں نے انعامات حاصل کئے، اس طرح کراچی مراتھن نے انٹرنیشنل مراتھن کی حیثیت اختیار کرلی ہے جس میں معذور اور خصوصی افراد کے لئے بھی کیٹیگری رکھی گئی ہے۔ مراتھن کے اختتام پر ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب، چیف سیکرٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت، کمشنر کراچی اقبال میمن اور نیشنل بینک کے صدر رحمت اللہ حسنی نے مراتھن ریس میں جیتنے والوں میں نقد انعامات اور میڈلز تقسیم کئے۔ اس موقع پر تقریب میں موجود غیر ملکی سفارت کاروں کو بھی خصوصی شیلڈز پیش کی گئیں۔ میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ مراکو کے اعزازی قونصل جنرل کی حیثیت سے میں نے بھی مراتھن کی خصوصی شیلڈ وصول کی۔

مراتھن ایک ایسا اسپورٹس ہے جس میں امیر غریب کا کوئی فرق روا نہیں رکھا جاتا اور ہر شخص برابری کے جذبے سے دوڑ رہا ہوتا ہے۔ 2019ء میں سابق کمشنر کراچی افتخار شلوانی نےپہلی ’’کمشنرکراچی مراتھن‘‘ کا انعقاد کیا ،اُن کے تبادلے کے بعد سے کمشنر کراچی اقبال میمن پورے جذبے اور لگن سے مسلسل 3 مراتھن ایونٹس کا انعقاد کرچکے ہیں جس پر انہیں کراچی کے شہریوں کی جانب سے ’’مراتھن مین‘‘ کا خطاب ملا۔ کمشنر کراچی اقبال میمن مراتھن کے علاوہ کھیلوں کی دیگر سرگرمیوں خاص طور پر فٹ بال کے فروغ کے لئے بھی نہایت سرگرمِ عمل ہیں اور شہر کے پسماندہ علاقوں بالخصوص لیاری کے باصلاحیت کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور تربیت کے لئے میچز اور دیگر سرگرمیوں کا انعقاد کرتے رہتے ہیں۔ چوتھی’’ کمشنر کراچی مراتھن ‘‘کے کچھ روز بعد ہی اس سلسلے میں انہوں نے اسکائی اسپورٹس نیوز کے Chris Hull اور Swindon ٹائون فٹ بال کلب برطانیہ کے Zavier Austin اور Alex Pike کو کراچی مدعو کیا جنہوں نے لیاری کے نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو جانچنے کے بعد اس بات کا اعتراف کیا کہ لیاری کےباصلاحیت نوجوان کھلاڑی کسی بھی غیر ملکی فٹ بال کلب کا حصہ بننے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ کمشنر کراچی اقبال میمن ذاتی خرچ پر کچھ فٹ بال کوچز کو Swindon فٹ بال کلب برطانیہ بھیج رہے ہیں تاکہ وہ غیر ملکی فٹ بال کلبوں کے تجربات سے مستفید ہوکر پاکستان میں فٹ بال کے کھلاڑیوں کی عالمی طرز پر تربیت کرسکیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ’’کمشنر کراچی مراتھن‘‘ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح کراچی کا ایک اہم ایونٹ بن چکا ہے جس میں کراچی کے شہریوں کی بڑی تعداد میں شرکت اسے دنیا کی مقبول ترین مراتھن کا درجہ دلانے میں کامیاب ہوچکی ہے۔ مراتھن میں شہریوں کا جوش و خروش سے حصہ لینا اس بات کا ثبوت ہے کہ کراچی کے شہری امن پسند ہیںاور شہر میں مثبت سرگرمیوں کا فروغ چاہتے ہیں۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ چوتھی ’’کمشنر کراچی مراتھن‘‘ پر آنے والے اخراجات کا بوجھ حکومت سندھ پر نہیں ڈالا گیا بلکہ کمشنر کراچی اقبال میمن نے مراتھن پر آنے والے تمام اخراجات نیشنل بینک اور دیگر اداروں کی اسپانسر شپ سے حاصل کئے۔

کھیل زندہ قوموں کی پہچان ہوتے ہیں اور مثبت سرگرمیاں کسی بھی معاشرے کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ کراچی کی یہ بدقسمتی رہی ہے کہ دہشت گردی اور دیگر جرائم کی وجہ سے شہر کو ہمیشہ منفی انداز میں پیش کیا جاتا رہا مگر چوتھی’’ کمشنر کراچی مراتھن‘‘ نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں کراچی کا مثبت تاثر پیش کیا جس سے گھروں میں مقید شہریوں کو چار دیوری سے باہر نکلنے کا موقع میسر آیاجس پرکمشنر کراچی اقبال میمن خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی اسی طرح کی مثبت سرگرمیوں کا آغاز کیا جائے تاکہ لوگوں کو صحت مند تفریح میسر آسکے۔ کراچی کی خوش قسمتی ہے کہ اسے اقبال میمن کی صورت میں ایک ایسا کمشنر ملا جس نے محنت اور لگن سے شہر کی خدمت کی اور وہ بنچ مارک قائم کئے جنہیں آنے والے کمشنرکے لیے پورا کرنا آسان نہیں ہوگا۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس

ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین