• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

22 اگست 2022ء کو عمران کی آرمی چیف سے پہلی ملاقات ہوئی، شبلی فراز

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سابق وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا ہے کہ 22اگست 2022ء کو عمران خان کی آرمی چیف سے پہلی ملاقات ہوئی تھی جس میں ،میں ان کے ہمراہ تھا ملاقات کی خواہش کا اظہارجنرل باجوہ کی طرف سے کیا گیا تھااورایوان صدر میں یہ ملاقات ہوئی تھی خان صاحب باہر نکلے تو خاموش تھے اور اہم بات یہ ہے کہ اس ملاقات کا کسی کو معلوم نہ ہوسکے اس وجہ سے ایوان صدر میں شاید ملٹری سیکریٹری اور ایوان صدر کے ایک جنٹلمین کے علاوہ کوئی بھی موجود نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ مجھے یہ پیغام ملا تھا کہ ایوان صدر میں ایک ملاقات ہے جس میں شریک ہونا ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ آرمی چیف سے ملاقات ہونی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ سابق وفاقی وزیر شبلی فرازکا کہنا تھا کہ جب میں نے عمران خان کو یہ پیغام دیا تو ان کو اندازہ ہوگیا تھا کہ کس سے ملاقات ہے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ جب میں او رخان صاحب ایوان صدر روانہ ہوئے تو ڈرائیور کو بھی ہمراہ نہیں لیا اور بغیر پروٹوکول کے میں او رخان صاحب گاڑ ی میں بیٹھ کر روانہ ہوئے اس وقت گاڑی میں نے ہی ڈرائیو کی اور وہ جو خان صاحب کی عادت ہے وہ فرنٹ سیٹ پر ہی بیٹھ گئے انہوں نے کسی اور کی طرح ڈگی میں چھپ کر جانا پسند نہیں کیا ، میں نے کہا بھی کہ پیچھے بیٹھ جائیں میں گاڑی چلارہا ہوں تاہم وہ نہ مانے اور فرنٹ سیٹ پر ہی بیٹھ کر گئے ۔ ملاقات کو اس حد تک سیکریٹ رکھا گیا تھا کہ کھانے کی میز پر صرف چار کرسیاں لگائی گئی تھیں کھانا پہلے سے رکھا ہوا تھا تاکہ سرو نہ کرنا پڑے ۔ جہاں ایک جانب جنرل باجوہ اور عمران خان گفتگو میں مصروف تھے تو دوسری جانب مجھے جنرل عرفان جو کہ غالباً باجوہ صاحب کے چیف آف اسٹاف تھے ان کے ساتھ بیٹھایا گیا تھا اور میں نے کھانا بھی ان کے ساتھ کھایا اور میرے اور جنرل عرفان کے درمیان سیاست پر کوئی بات نہیں ہوئی فورس اور بچوں کے حوالے سے ہی گفتگو ہوتی رہی ۔اس سوال کہ کہا جارہا ہے کہ عمران خان نے کھانا ہی نہیں کھایا اور اٹھ کر چلے گئے کے جواب میں شبلی فراز نے کہا عمران خان کی باہر کھانا کھانے کی عادت نہیں ہے وہ گھر پر ہی کھانا کھاتے ہیں ، ایسا نہیں کہ انہوں نے غصے میں کھانا نہیں کھایا ۔ انہوں نے کہا ہمارے ایوان صدر پہنچنے سے پہلے جنرل باجوہ وہاں پہنچ چکے تھے اور ملاقات آدھ گھنٹے کے قریب تک جاری رہی جس میں ، میں شریک نہیں تھا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا حقیقت تو یہ ہے کہ میں نے جنرل باجوہ اور عمران خان کی ملاقات ہوتے ہوئے دیکھی ہی نہیں تاہم جب ملاقات کرکے خان صاحب باہر نکلے تو خاموش تھے اور انہوں نے مجھے کچھ بتایا بھی نہیں اور لہجے سے اور چہرے سے بھی نارمل دکھائی دے رہے تھے۔

ملک بھر سے سے مزید