بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے میں کنبڑی پل کے نزدیک بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب دھماکا ہوا ہے۔
بولان پولیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں بلوچستان کانسٹیبلری کے 9 اہلکار شہید ہو گئے جبکہ 9 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
ایس ایس پی کچھی محمود نوتیزئی کا 9 اہلکاروں کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد کے مطابق بولان دھماکا خود کش تھا۔
انہوں نے بتایا ہے کہ دھماکے کے بعد بم ڈسپوزل ٹیم جائے وقوع پر پہنچ گئی، علاقے کو سرچ کیا جا رہا ہے۔
بولان پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں بلوچستان کانسٹیبلری کا ٹرک الٹ گیا تھا۔
بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکار سبی میلے میں ڈیوٹی انجام دینے کے بعد کوئٹہ واپس آ رہے تھے کہ بولان کے علاقے میں دھماکے کا شکار ہو گئے۔
دھماکے کے فوری بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور ریسکیو ٹیمیں دھماکے کی جگہ پہنچ گئیں۔
پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
بولان پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو ڈویژنل ہیڈ کوارٹر اسپتال سبی منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق بولان دھماکے کے 3 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے جنہیں سی ایم ایچ سبی منتقل کیا گیا ہے۔
بلوچستان حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بولان بم دھماکے کے زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا جائے گا۔
حکومتِ بلوچستان کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ حکومتِ بلوچستان کی جانب سے ہیلی کاپٹر کوئٹہ سے بولان کے لیے روانہ کر دیاگیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور عملہ طلب کر لیا گیا ہے۔
بولان میں بم دھماکے کے پیشِ نظر سول اسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
ایم ایس سول اسپتال کوئٹہ کے مطابق تمام کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، فارماسسٹس، اسٹاف نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو طلب کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ جنرل اور ایمرجنسی آپریشن تھیٹرز اور شعبۂ حادثات میں تمام ڈاکٹرز اور طبی عملہ موجود ہے۔