• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 8 میں منگل کو اسلام آباد یونائیٹڈ کی ملتان سلطانز کے خلاف کامیابی نے ٹورنامنٹ کو مزید دلچسپ بنادیا ہے۔

لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ پلے آف کےلیے کوالیفائی کرچکی ہیں، کراچی کنگز اس دوڑ سے باہر ہوگئی ہے جبکہ 3 ٹیمیں ملتان سلطانز، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز بقیہ دو پوزیشنز پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔

پی ایس ایل میں 24 میچز مکمل ہونے کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر لاہور کے 12، اسلام آباد یونائیٹڈ کے بھی 12 جبکہ ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کے 8، 8 پوائنٹس ہیں۔ دوسری طرف کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے 4، 4 پوائنٹس ہیں۔

کراچی کا صرف ایک میچ باقی ہے جبکہ کوئٹہ اور ملتان سلطانز کو مزید 2 اور پشاور کو مزید 3 میچز کھیلنا ہیں۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو کوالیفائی کی دوڑ میں برقرار رہنے کیلئے ملتان سلطانز اور پشاور زلمی دونوں ہی سے اپنے میچز جیتنا ہوں گے۔

بدھ کو پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی اور اگر اس میچ میں پشاور زلمی فتحیاب ہوئی تو پھر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کہانی بھی ختم ہوجائے گی اور پشاور کے ساتھ ملتان سلطانز کی بھی فائنل فور میں رسائی یقینی ہوجائے گی لیکن اگر سرفراز الیون نے بابر الیون کو زیر کیا تو پھر اس کے چانسز برقرار رہیں گے۔

اس کے بعد 10 مارچ کو اہم میچ ہوگا، جس میں ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی، بدھ کو کوئٹہ کی فتح کی صورت میں جمعہ کو شیڈولڈ اس میچ کو کوارٹر فائنل کی سی صورت اختیار کرجائے گی کیوں کہ اس میچ کی فاتح پلے آف میں جگہ بنالے گی۔

اگر بدھ کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور جمعے کو ملتان سلطانز جیت جاتی ہے اور ہفتے کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ملتان سلطانز کو شکست دے گی تو پھر سب کی نظریں اتوار کو اسلام آباد اور پشاور کے درمیان شیڈولڈ میچ پر ہوں گی اور پشاور کیلئے یہ میچ جیتنا اہم ہوگا۔

موجودہ صورتحال میں اگر مگر کی صورتحال بدھ اور جمعے کو ہونے والے میچز کے نتائج پر کافی حد تک منحصر ہوگی مگر کوئٹہ کیلئے اہم یہ ہے کہ وہ اپنا نیٹ رن ریٹ بقیہ دونوں میچز میں جس قدر ہوسکے بہتر کرے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید