• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: چائنہ موزوں پر مسح کا کیا حکم ہے؟

جواب: واضح رہے کہ جن "خفین "پر مسح کرنا شرعاً جائز ہے، اس سے مراد ایسے موزے ہیں جو پورے چمڑے کے ہوں، اسی طرح وہ موزے جن کے اوپر اور نچلے حصے میں چمڑا ہو، اور وہ موزے جن کے صرف نچلے حصے میں چمڑا ہو ان تینوں پر مسح کرنا شرعاً جائز ہے۔ اسی طرح ایسی جرابیں جن میں تین شرطیں پائی جائیں تو ان پر بھی مسح کرنا جائز ہے، وہ شرائط یہ ہیں:

(1)ایسے گاڑھے (موٹے) ہوں کہ ان میں پانی نہ چھنے، یعنی اگر ان پر پانی ڈالا جائے تو پاؤں تک نہ پہنچے۔(2)اتنے مضبوط ہوں کہ بغیر جوتوں کے بھی اس میں تین میل پیدل چلنا ممکن ہو۔

(3)وہ کسی چیز سے باندھے بغیر اپنی موٹائی اور سختی کی وجہ سے پنڈلی پر خود قائم رہ سکیں، اور یہ کھڑا رہنا کپڑے کی تنگی اور چستی کی وجہ سے نہ ہو۔

ان کے علاوہ باقی اونی، سوتی یا نائلون کی مروجہ جرابوں پر مسح کرنا جائز نہیں ہے، لہٰذا سوال میں موجود موزوں کا حکم مذکورہ شرائط کی روشنی میں دیکھا جاسکتا ہے۔ (مصنف ابن أبی شیبۃ،1/ 171، ط:دارالتاج- مراقی الفلاح شرح نورالایضاح ، ص:56،ط:المکتبۃ العصریۃ-بدائع الصنائع، 10/1،ط:دارالکتب العلمیۃ-البحرالرائق، 189/1،ط:دارالکتاب الاسلامی)