آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: 1- کیا نماز نہ پڑھنے والے کو کافر کہہ سکتے ہیں ؟
:2- اور نہ ماننے والے کا کیا حکم ہے؟
جواب:1- نماز ہر مسلمان بالغ عاقل مرد اور عورت پر فرض ہے، اور کسی شرعی عذر کے بغیر نماز چھوڑنا جائز نہیں ہے اور کبیرہ گناہ ہے، احادیثِ مبارکہ میں بے نمازی کے لیے بہت سخت وعیدیں آئی ہیں، لیکن نماز چھوڑنے کی اس عملی کوتاہی سے وہ شخص کافر نہیں ہوگا، لہٰذا نماز نہ پڑھنے والے کو کافر نہیں کہا جاسکتا۔
2- نہ ماننے سے سائل کی مراد اگر یہ ہے کہ کسی شخص کو نماز کا کہا جائے، پھر بھی وہ نماز نہیں پڑھتا، بلکہ غفلت اور سستی کرتا ہے تو ایسے شخص کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ فاسق ہے، کافر نہیں ہے، لیکن اگر نہ ماننے سے سائل کی مراد یہ ہےکہ وہ نماز کی فرضیت کا ہی انکار کرتا ہے تو ایسا شخص کافر ہے اور شادی شدہ ہونے کی صورت میں اس کا نکاح بھی ختم ہوجائے گا، اس پر سچی توبہ کے ساتھ تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح لازم ہوگا۔ (مرقاۃ المفاتیح، ج:2، ص:510، ط: دار الفکر، بيروت - الدّر المختار و حاشيۃ ابن عابدين ، ج:1، ص:351-352، ط: دار الفکر-بيروت)