• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ہم نے سنا ہے کہ قربانی کا گوشت قصائی کو دینا درست نہیں؟ اگر قصائی اپنے کسی معزز شخص کا جانور کاٹے (جو ہر سال اپنے پرسنل قصائی سے ہی اپنا جانور کٹواتا ہے) اور قربانی کرنے والا اپنی خوشی سے اچھے تعلقات کی وجہ سے قصائی کو اُجرت کے علاوہ الگ سے گوشت دے یا اُسے کہہ دے کہ اپنی مرضی سے جانور کے کسی بھی حصّے کا گوشت لے لو اور گوشت کی مقدار بھی وہ قصائی کو بتا دے تو کیا اِس کے باوجود بھی قصائی کے لیے گوشت لینا درست نہیں ہے؟

جواب: قصائی کے لیے قربانی کے جانور سے بطور اجرت گوشت لینا جائز نہیں ہے، اگر اجرت الگ طے ہو اور قربانی کرنے والا اپنی مرضی سے الگ سے کچھ گوشت قصائی کو دے تو یہ درست ہے، یا قربانی کرنے والا قصائی سے کہہ دے کہ اپنے لیے کچھ گوشت لے لو اور قصائی اس کے سامنے ہی اپنے لیے گوشت لے لے تو اس کی بھی اجازت ہے۔ (مجلّۃ الاحکام العدلیۃ، المادۃ: 96، المقالۃ الثانيۃ فی بيان القواعد الکليۃ الفقھيۃ، ص27، ط: دار الجیل – ردّ المحتار علیٰ الدر المختار، کتاب الاضحیۃ، 6/ 328، ط: سعید)