• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: نمازِ استسقاء کے بعد جب امام دعا کرے گا، تو یہ بات تو حدیث سے ثابت ہے کہ امام قبلہ رُو کھڑے ہو کر دعا کرے گا، مگر مقتدیوں کے لیے کیا حکم ہے؟ آیا وہ بھی امام کی طرح کھڑے ہو کر دعا پر آمین کہیں گے یا بیٹھ کر دعا کریں گے؟ ایک مولانا کا کہنا تھا کہ مقتدی بھی کھڑے ہو کر امام کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے دعا پر آمین کہیں، یہی مستحب ہے، کیا ان کی بات درست ہے؟

جواب: نمازِ استسقاء کے بعد دعا کی مستحب کیفیت و طریقہ یہ ہے کہ امام قبلہ رُو کھڑے ہو کر دعا کرے، اور مقتدی حضرات قبلہ رُو بیٹھے رہیں اور امام کی دعا پر آمین کہیں، یہی طریقہ فقہائے کرام و شارحینِ حدیث نے ذکر کیا ہے، تاہم اگر کوئی مستحب سمجھے بغیر کبھی کھڑے ہوکر امام کی دعا پر آمین کہیں تو منع نہیں ہے، لیکن اس ( یعنی کھڑے ہونے) کو مستحب کہنا درست نہیں ہے۔ 

(فيض الباری علیٰ صحیح بخاری، کتاب الاستسقاء، باب الدّعاء فی الاستسقاء قائما، ج:2، ص:500، ط: دار الکتب العلميۃ - اعلاء السنن، کتاب الصلاۃ، باب الاستسقاء، ج:8، ص:183، ط: ادارۃ القرآن و العلوم الاسلاميۃ - ردّ المحتار علیٰ الدر المختار، کتاب الصلاۃ، باب الاستسقاء ،ج:2، ص: 184 ، ط: سعید –حاشيۃ الطحطاوی علیٰ مراقی الفلاح شرح نور الايضاح، کتاب الصلاۃ، باب الاستسقاء، ص: 551 ، ط: دار الکتب العلميۃ - کفایت المفتی، کتاب الصلاۃ، باب الاستسقاء، ج:3 ، ص:325 ، ط: دار الاشاعت - عمدۃ الفقہ، کتاب الصلاۃ، باب الاستسقاء، ج: 2، ص:472، ط:زوار اکیڈمی)