سری نگر(نیوز ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں جائیداد پر ٹیکس لگائے جانے کے خلاف جموں میں احتجاجی ہڑتال کی گئی ۔چیمبر آف کامرس انڈسٹری نے ہڑتال کی اپیل کی تھی جبکہ نیشنل کانفرنس، کانگریس، پی ڈی پی، پینتھرس پارٹی نے ہڑتال کی حمایت کی تھی ، ہڑتال کے موقع پر جموں میں دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے چیمبر آف کامرس انڈسٹری ر کے صدر ارون گپتا نے ایک بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس کا فیصلہ واپس لیا جائے ۔ ادھر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال میں حصہ لیا ۔دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر پر بھارت کی ہٹ دھرمی نے پورے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں ہندوتوا کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے اس بے بنیاد دعوے کی شدید مذمت کی کہ آزاد کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کے مستقبل کا فیصلہ کشمیریوں کو عالمی ادارے کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کرنا ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی رہنمائوں کی جارحانہ بیان بازی علاقائی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے، آزاد کشمیر کے بارے میں مقبوضہ جموںوکشمیر کے ہندوتوا گورنر کا بے بنیاد دعویٰ اس بات کا ایک اور ثبوت ہے کہ بھارت علاقائی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ منوج سنہا کے بے بنیاد دعوے نہ تو تاریخی حقائق اور نہ ہی کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ آزاد کشمیر کے بارے میں بھارتی فوج اور ہندوتوارہنمائوں کے غیر ذمہ دارانہ تبصرے خطے میں جنگ کے شعلے بھڑکا رہے ہیں۔