پاکستان تحریکِ انصاف نے لاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ کو کالعدم قرار دینے کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی۔
پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد اور اسلم اقبال نے لاہور میں الیکشن کمیشن کے دفتر میں درخواست جمع کرائی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد دفعہ 144 کا نفاذ نہیں ہو سکتا۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر نے غیر قانونی طور پر نوٹیفکیشن جاری کیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اس سے قبل 8 مارچ کو دفعہ 144 نافذ کی گئی، اس اقدام سے علی بلال کی شہادت کا واقعہ رونما ہوا۔
تحریک انصاف کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ سے سیاسی طور پر عدم استحکام پیدا ہوگا، ریلی کا شیڈول پی ایس ایل روٹ سے مختلف رکھا گیا ہے۔
درخواست میں دفعہ 144 کے نوٹی فکیشن کو کالعدم اور اس کی آڑ میں پولیس کو کسی بھی غیر قانونی اقدام سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔
’’ہم پر ظلم ڈھایا گیا تو زیادتی ہوگی‘‘
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یاسمین راشد نے کہا کہ اگر ہم پر کوئی ظلم ڈھایا گیا تو زیادتی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے پوچھا ہے کہ آپ کو کوئی ہدایت آئی ہے کہ الیکشن مہم پر پابندی لگانی ہے۔
یاسمین راشد نے کہا کہ جواب دیا گیا کہ کوئی ایسی ہدایت نہیں آئی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسلم اقبال نے کہا کہ جب الیکشن کا شیڈول آ چکا تو تمام جماعتوں کو مہم چلانے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ امیدواروں کو ریلی کی شکل میں اپنے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے جانا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ پنجاب اور کے پی میں صاف شفاف الیکشن ہونےجا رہے ہیں اور دوسری جانب پاکستان کی سب سے بڑی جماعت پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں۔
اسلم اقبال نے یہ بھی کہا کہ مریم نواز کو پروٹوکول میں جلسیوں کی اجازت دی جا رہی ہے، آج پاکستان کو اس نہج پر پہنچانے میں سارا قصور پی ڈی ایم کا ہے۔