• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈوبتے ہوئے بحری جہاز سے مشابہہ سمندری تحقیقی پلیٹ فارم

امریکا کے ادارہ برائے نیول ریسرچ کی ملکیت دی فلپ نامی سمندری جہاز نہایت ہی مہارت کےساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے جو دیکھنے میں ڈوبتا ہوا جہاز لگتا ہے، جبکہ اسکا نام فلپ تو دراصل اسم بامسمی ہے یعنی ایف ایل آئی پی (فلوٹنگ انسٹرومنٹ پلیٹ فارم) کا مخفف ہے۔ 

یہ 108 میٹر لمبا سمندری تحقیقی پلیٹ فارم ہے اور اسے اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ جزوی فلڈ اور پیچھے کی جانب 90 ڈگری کے زاویے سے جھکا ہوا ہے اور صرف 17 میٹر پانی کی سطح سے بلند عمودی پوزیشن میں ہے۔

 
یہ افقی پوزیشن سے عمودی پوزیشن پر فلپنگ کرنے میں صرف 30 منٹ سے بھی کم وقت لیتا ہے۔
یہ افقی پوزیشن سے عمودی پوزیشن پر فلپنگ کرنے میں صرف 30 منٹ سے بھی کم وقت لیتا ہے۔

جبکہ اس کے بلک ہیڈز اس کے ڈیک کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اس کا زیادہ تر بالسٹ جو کہ پلیٹ فارم کے لیے ہوتا ہے وہ دراصل سمندری پانی ہے جو کہ لہروں کی سطح کے نیچے اثر انداز ہوتا ہے اور اسی وجہ سے یہ سطح سمندر پر تیرتا ہوا یا فلوٹنگ کرتا نظر آتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ دراصل یہ لہروں کی شدت سے محفوظ رہتا ہے۔ 

جب یہ اپنا مشن مکمل کرلے گا تو اس کے بہت بڑے سائز کے بالسٹ ٹینکس میں کمپریسڈ ایئر داخل کی جائے گی جس کی وجہ سے پورا پلیٹ فارم افقی پوزیشن پر واپس آجائے گا۔

اس پلیٹ فارم کی تیاری 1960 میں شروع کی گئی۔ یہ کھلے سمندر میں آزادانہ طور پر تیرتے ہوئے کھڑا رہ سکتا ہے یا پھر اس کا نچلا حصہ 5 ہزار میٹر تک سمندر کی گہرائی میں جاسکتا ہے، یہ افقی پوزیشن سے عمودی پوزیشن پر فلپنگ کرنے میں 30 منٹ سے بھی کم وقت لیتا ہے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید