پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر نثار کھوڑو نے مردم شماری کے عمل کی خامیوں کو دور کرنے اور دورانیہ بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔
کراچی میں پیپلز پارٹی کی کثیر الجماعتی کانفرنس کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو میں نثار کھوڑو نے کہا کہ مردم شماری شفاف ہوگی تو سوال نہیں اٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا گزشتہ مردم شماری کے مطابق الیکشن کرانے کو تیار ہیں جبکہ 2017 کی مردم شماری میں بھی خدشات کا اظہار کیا گیا۔
پی پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ پچھلی حکومت نےاعلان کیا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے بعد عام انتخابات ہوں گے، ٹائم کم دیا گیا، 10 دن میں تمام گھر شمار نہیں ہوسکتے۔
ان کا کہنا تھاکہ ٹیبلٹ پر مردم شماری ہونا ہے، لیکن وہ اسٹاف تربیت یافتہ نہیں، ایک فارم بھرنے کےلیے 35منٹ درکار ہیں۔
نثار کھوڑو نے یہ بھی کہا کہ جیسے پچھلی حکومت میں آر ٹی ایس فیل ہوا ٹیبلٹ بھی فیل ہوسکتا ہے، ہر شخص کے پاس اسمارٹ فون نہیں کہ لوگ خود کو رجسٹرڈ کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ دو صوبوں کے انتخابات پرانی مردم شماری اور باقی ملک میں نئی مردم شماری پر کیسے کروائے جا سکتے ہیں، مردم شماری کی بنیاد پر وسائل کی تقسیم ہوتی ہے۔
پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ جن کے پاس پاکستان کی شہریت نہیں ان کی وضاحت کا طریقہ بھی نہیں، غیرملکی ہر مردم شماری میں شامل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2017 کی مردم شماری پر سندھ کو اعتراض تھا، ڈیجیٹل مردم شماری میں سندھ کی آبادی درست گنی جائے، ڈیجیٹل ٹیبلٹ کام نہیں کر رہے نہ ہی ایپ کام کر رہی ہے۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ نئی مردم شماری مکمل ہونے کے بعد ملک میں ایک ساتھ نئے انتخابات کرائے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو بارشوں میں بے گھر ہوئے انہیں ڈھونڈنا آسان نہیں۔