نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ زمان پارک سے برآمد ہونے والے اسلحے کی باقاعدہ تفتیش کی جائے گی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران عامر میر نے کہا کہ جن لوگوں نے پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا، گاڑیاں توڑیں ان کے خلاف ایکشن ہونا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سرچ آپریشن سے متعلق عمران کشور نے پی ٹی آئی کی قیادت کو بتادیا تھا، آج کے دن ہمارے پاس وقت تھا ہمیں پتا تھا آج مزاحمت کم ہوگی۔
نگراں وزیراطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ گرفتار افراد کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے، دیکھا جائے گا کون ہے کس شہر سے ہے، زیادہ تر وہ افراد ہیں جن کی ویڈیوز میں نشاندہی ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائش گاہ سے اسلحہ اور پیٹرول بم برآمد کیے گئے، برآمد اسلحہ سے متعلق باقاعدہ تفتیش کی جائے گی۔
عامر میر نے یہ بھی کہا کہ یہ جھوٹ بول رہے ہیں سرچ وارنٹ دکھانے کے باوجود گھر میں جانے نہیں دیا گیا، پولیس کا اب تک یہ مطالبہ ہے کہ گھر کے اندر جانے دیا جائے۔
انہوں کہا کہ پولیس اب تک زمان پارک میں موجود ہے ان کو گھر کے اندر نہیں جانے دیا گیا۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ زمان پارک پر حق وہاں کے مکینوں کا بھی ہے، صرف ایک شخص کا حق نہیں، زمان پارک کو نو گو ایریا بنایا گیا تھا، وہاں روز سیکڑوں افراد کی موجودگی ہوتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی زمان پارک کو نوگو ایریا بنانے کی کوشش ہوگی آپریشن کیا جائے گا۔
اس سے قبل پریس کانفرنس میں عامر میر نے کہا کہ زمان پارک کو نو گو ایریا بنا دیا گیا تھا، اسے کلیئر کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شرپسندوں نے کروڑوں کی املاک کو نقصان پہنچایا، پولیس پر پیٹرول بم سے حملے کیے گئے، پتھراؤ کیا گیا۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے، زمان پارک پر آپریشن کی پہلے سے پلاننگ تھی۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی نے عدالت کو بتادیا تھا کہ جو لوگ نو گو ایریا بنا کر بیٹھے ہیں، ان کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
عامر میر نے کہا کہ عدالت نے ایسے کسی ایکشن پر پابندی نہیں لگائی، ریاست کی رِٹ قائم کی جارہی ہے، جو بنکرز بنائے تھے وہ ختم کیے جارہے ہیں۔