اسلام آباد، لاہور (نیوز ایجنسی ، جنگ نیوز ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ان سے خوفزدہ ہے۔
لاہور میں انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ اگر مجھے قتل کیا گیا یا گرفتار کیا گیا تو پورے ملک سے بھرپور رد عمل آئے گا، دوسری جانب انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ حکومت مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے
ان کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میرے گھر پر حملہ کیا جہاں بشری بیگم اکیلی ہیں۔
ٹوئٹر پر ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ میرے تمام مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے کے باوجود اب یہ واضح ہوگیا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے مذموم عزائم کے باجود میں اسلام آباد اور عدالت کی جانب جارہا ہوں کیونکہ میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں۔ ان کے ناپاک عزائم سب پر عیاں ہو گئے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ لاہور کا محاصرہ کسی مقدمے میں میری عدالت میں حاضری کو یقینی بنانا نہیں تھا، لاہور محاصرے کا مقصد مجھے جیل بھیجنا تھا تاکہ میں انتخابی مہم کی قیادت نہ کر سکوں۔
ایک اور ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس نے زمان پارک میں میرے گھر پر حملہ کیا جہاں بشری بیگم اکیلی ہیں، یہ کس قانون کے تحت کر رہے ہیں؟ یہ لندن پلان کا حصہ ہے جہاں ایک ملاقات میں مفرور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کے وعدے کئے گئے تھے۔
دریں اثناء شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران کے گھر پر حملہ کرنے پر امپورٹڈ حکومت کو شرمسار ہونا چاہئے، اسد عمر نے کہا کہ کوئی اخلاقیات باقی نہیں رہی۔
شیریں مزاری نے کہا کہ عمران کے گھر پر حملہ ریاستی دہشتگردی ہے جبکہ فواد کا کہنا تھا کہ عدالت جانے والے راستے غزہ بنا دیئے گئے ہیں۔