• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان ہاکی کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا یہ کسی کو معلوم نہیں، وفاقی وزارت بین الصوبائی رابطے کی قائم کردہ کمیٹی کو پاکستان ہاکی کے معاملات کی دیکھ بحال کا جو ٹاسک دیا گیا ہے وہ حددرجہ حیرت انگیز ہے،یہ کمیٹی2010 سے2015 تک قومی ہاکی ٹیم کی عالمی سطح پر کار کردگی کا جائزہ لے گی، مالی معاملات کا دیکھے گی، حیران کن بات یہ ہے کہ ٹاسک کی جو مدت دی گئی ہے اس میں پاکستان ہاکی ٹیم کی کار کردگی سب کے سامنے ہے، حکومت نے اب تک فیڈریشن کے انتخابات کو تسلیم نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام سخت مشکلات کا شکار ہیں، انہوں نے جس انداز سے اپنی سر گرمیاں جاری رکھی ہوئی ہے وہ سب کے سامنے ہے۔

پی ایچ ایف کے حکام کا کہنا ہے کہ ہمارے لئے اپنے کام کو جاری رکھنا بہت زیادہ مشکل ہوگیا ہے، حکومت کی جانب سے گرانٹ نہیں مل رہی، ہم اپنی مدد آپ کے تحت اسپانسر شپ حاصل کررہے ہیں اور کھلاڑیوں کو متحرک رکھنے کے بھر پور کوشش کررہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ قومی جونیئر اور سنیئر ٹیموں کا تر بیتی کیمپ لگانا ہمارے لئے مشکل ترین بن گیا ہے ،کئی سابق کھلاڑیوں کا بھی موقف ہے کہ رواں سال پاکستان ہاکی کے لئے بہت اہم ہے، ایشین گیمز اور جونیئر ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں حصہ لینا ہے، جس میں کامیابی سے پاکستان کے لئے اگلے اولمپکس گیمز اور جونیئر ورلڈ کپ کے لئے کوالیفائی کرسکے گا، مگر ہمارے پاس فنڈ کی شدید کمی ہے جس کی وجہ سےمسائل بڑھ رہے ہیں۔ 

ان کھلاڑیوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ پاکستان ہاکی کے معاملات کو جلد سے جلد نمٹایا جائے تاجکہ قومی کھیل درست ٹریک پر آسکے، حکومتی کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوچکا ہے، دوسرے اجلاس کے بارے میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، کمیٹی کو دوماہ کا عرصہ دیا گیا ہے جبکہ اس کمیٹی کے قیام کو ایک ماہ کا عرصہ ہوچکا ہے، حکومتی کمیٹی میں قائم مقام ڈی جی اسپورٹس بورڈ ابرار ، ڈپٹی ڈی جی محمد شاہد کے علاوہ کمیٹی کے ارکان سابق ہاکی کپتان اصلاح الدین، شہناز شیخ، سابق صدر پی ایچ ایف اختر رسول شریک ہوئے، اجلاس میں شرکاء کو پی ایچ ایف کی کار کردگی اور آڈٹ رپورٹ کے حوالے سے بریفننگ دی گئی۔

اس کے علاوہ کمیٹی کے جائزہ لینے کے طریقے کار کو طے کیا گیا، کمیٹی کے ارکان اس بات پر متفق نظر آئے کہ رواں سال ایشین گیمز اور جونیئر ایشیا کپ ہاکی ایونٹ پاکستان کے لئے بہت اہم ہے، اس لئے تمام معاملات کو دو سے تین اجلاس میں مکمل کرلیا جائے اور حکومت کو فوری رپورٹ ارسال کر کے قومی ہاکی کے حوالے سے جلد فیصلہ کرنے کی سفارش کی جائے، کمیٹی کی رپورٹ کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈئیر( ر) خالد کھوکھر کے حوالے سے سخت موقف سامنے آئے گا۔

اس وقت پاکستان ہاکی فیڈریشن کو سنیئر ٹیم کے لئے ہیڈ کوچ کی تقرری کا مسئلہ بھی درپیش ہے، ہالینڈ کے ایکمین کو حکومت نے معاہدے کی آٹھ ماہ کی تنخواہ نہیں دی جس کی وجہ سے وہ پاکستان ہاکی ٹیم کے ساتھ اپنا اسائمنٹ چھوڑ کر چلے گئے انہیں بھارتی حکام نے اپنی ٹیم کی ذمے داری دینے کے لئے رابطہ کیا ہے، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام سنیئر اور جونیئر ٹیموں کے انتظامیہ کے حوالے سے جلد فیصلہ کرے اور کھلاڑیوں کے تربیتی کیمپ کو شروع کرے تاکہ اکتوبر میں ہونے والے ایشین گیمز اور جونیئر ایشیا کپ میں پاکستان کی کار کردگی میں بہتری آسکے اور ہمیں اچھے نتائج بھی مل سکے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید