• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوسروں کے جسم کی بو سونگھنے سے انزائٹی کم ہوتی ہے، تحقیق

انسانی جسم کی یہ بو ہماری جذباتی کیفیت یعنی یہ بھی بتا سکتی ہے کہ انسان خوش ہے یا پھر فکر مند۔
انسانی جسم کی یہ بو ہماری جذباتی کیفیت یعنی یہ بھی بتا سکتی ہے کہ انسان خوش ہے یا پھر فکر مند۔

ایک نئی تحقیق میں یہ عجیب سی بات سامنے آئی ہے کہ دوسروں کے جسم کی بدبو سونگھنے سےانزائٹی کم ہو سکتی ہے۔ 

سویڈن کے محققین نے یہ نیا تجربہ اپنی تحقیق میں بغلوں کے پسینے کے استعمال سے کیا اور اس کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ انزائٹی کو انسانی ’کیمو سگنلز‘ کی مدد سے کم کیا جا سکتا ہے۔

سویڈن میں کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کے محققین نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ جب مائنڈفلنیس تھراپی کے ساتھ بدبو کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے تو انزائٹی میں تقریباً 40 فیصد تک کمی آتی ہے۔

تحقیق کے مطابق، یہ بدبو انسانوں کو کھانے یا دھواں دار آگ سے خطرہ محسوس کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ 

سویڈش محققین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کی یہ بو ہماری جذباتی کیفیت یعنی یہ بھی بتا سکتی ہے کہ انسان خوش ہے یا پھر فکر مند۔

اس تحقیق کے لیے محققین نے انزائٹی میں مبتلا 48 خواتین سے بغلوں کے پسینے کے کچھ نمونے سونگھنے اور ساتھ ہی مائنڈفلنس نامی روایتی تھراپی حاصل کرنے کو کہا۔

ان 48 خواتین میں سے کچھ خواتین کو واقعی بغلوں کے پسینے کو سونگھنے کے لیے دیا جبکہ دیگر کوصاف ہوا دی گئی۔

جب تحقیق کے نتائج سامنے آئے تو وہ خواتین جنہوں نے بغلوں کے پسینے کی بدبو سونگھی تھی ان میں تھراپی کا اثر زیادہ نظر آیا۔

اسٹاک ہوم میں کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کی سربراہ محقق ایلیسا ویگنا کا کہنا ہے کہ ایک ایسا انسان جوکہ بہت خوش ہو اور ایک ایسا شخص جوکہ کسی فلم کے کلپ کو دیکھ کر خوفزدہ ہو، دونوں کے جسم سے پیدا ہونے  والے پسینے کا ایک جیسا ہی اثر ہوتا ہےاس لیے  شاید عام طور پر پسینے میں انسانی ’کیمو سگنلز‘ کے بارے میں کچھ ایسا موجود ہو جوکہ اس تحقیق کے دوران انزائٹی کے علاج پر اثر انداز ہوا ہو۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ محض کسی اور انسان کی موجودگی کے سامنے آنے سے اس تحقیق کے دوران یہ اثر سامنے آیا ہو، لیکن ابھی ہمیں اس کی تصدیق کرنے کی ضرورت ہے۔ 

اُنہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت، ہم اب اسی طرح کے ڈیزائن کے ساتھ ایک اور مطالعہ کر رہے ہیں تاکہ حالیہ تحقیق میں سامنے آنے والے نتائج کی تصدیق کی جاسکے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق، اس تحقیق کے  کچھ ابتدائی نتائج کو رواں ہفتے پیرس میں ہونے والی ایک طبی کانفرنس میں پیش کیا جارہا ہے۔

صحت سے مزید