پاکستان شوبز انڈسٹری کے اداکار و ہدایتکار عثمان مختار کی اہلیہ ، محقق تجزیہ کار اور مصنفہ زنیرہ انعام خان نے بھارتی تعلیمی بورڈ کی جانب سے مغلیہ سلطنت کے اسباق تاریخ کے نصاب سے نکالنے کے فیصلے پر دلچسپ تبصرہ پیش کر دیا۔
محقق تجزیہ کار اور مصنفہ زنیرہ انعام خان مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کافی متحرک رہتی ہیں اور حالات حاضرہ پر منطقی تجزیے دلچسپ انداز میں پیش کرتی رہتی ہیں۔
اب انہوں نے بھارتی تعلیمی بورڈ کی جانب سے 12ویں جماعت کی تاریخ کے نصاب سے مغلیہ سلطنت اور بادشاہوں کے کردار کو مسخ کیے جانے پر دلچسپ تبصرہ پیش کیا ہے۔
مائیکروبلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر زنیرہ انعام خان نے بھارتی تعلیمی بورڈ کو اس اقدام پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’سنا ہے بھارتی حکومت نصابی کتابوں سے مغلوں کے باب کو ہٹا رہی ہے۔ کیا اب بھارت کی نئی نسل یہ سوچ کر پروان چڑھے گی کہ لال قلعہ، قطب مینار اور تاج محل ایلین نے تعمیر کیے؟‘
انہوں نے مزید لکھا کہ سنسر شپ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، اس کے برعکس تاریخ کو شفاف طریقے سے پیش کرکے اپنے مسائل کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ زنیرہ انعام خان نے اس سے قبل بین الاقوامی اعزاز حاصل کرنے والی عثمان مختار کی فلم ’گلابو رانی‘ کی کہانی علی مراد کے ساتھ مل کر لکھی ہے۔