• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم نے ایک دو نہیں، تین آمروں کو بھگایا ہے، بلاول بھٹو

فائل فوٹو
فائل فوٹو 

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا بیٹا ہونے کی حیثیت سے آج میرے لیے بہت ہی اہم دن ہے، آج کے دن متفقہ آئین کی بنیاد رکھی گئی، ہم نے آمریت کا مقابلہ کیا، ایک دو نہیں تین آمروں کو بھگایا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے قوی اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ 10اپریل پاکستان کے آئین کے سفر کا دن ہے، آج 50 سالہ جدوجہد کے یوم تاسیس کا دن ہے، شہید بھٹو نے بکھرے ہوئے لوگوں کو اکٹھا کیا، آئین وہ زنجیر ہے جس نے پاکستان کو جوڑے رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے آئین کا دفاع یا حفاظت کرنا تھی وہ لوگ اس جرم میں شامل تھے، ملک پر انتہا پسندی کا بوجھ ڈالا گیا، آمر نے نفرت، انتقام کی سیاست کا بوجھ ڈالا جس کا آج تک مقابلہ کر رہے ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ  پوری قوم نہتی لڑکی کے شانہ بشانہ کھڑی رہی، ایک نہتی لڑکی کے قدم رکھتے ہی ضیاء کی آمریت کی بنیادیں ہل گئیں، بینظیر بھٹو 73 کے آئین کی بحالی کے لیے 30 سال جدوجہد کرتی رہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ آمرجنرل ضیاء الحق کےبعد ایک اور آمر آیا جنرل پرویز مشرف، پرویزمشرف نے جو بیج بوئے اس کےنتیجے میں آج بھی انتہا پسندی کامقابلہ کر رہے ہیں، نفرت اور تقسیم کی سیاست کا مقابلہ کررہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہر آمر جعلی سیاستدان کھڑے کر دیتے ہیں۔

اُن کا خصوصی اجلاس کے دوران مزید کہنا تھا کہ اسپیکر صاحب آپ کی کوشش اور عدم اعتماد سے سیلیکٹڈ وزیراعظم کی سازش ناکام کرائی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایک اور جگہ ہے جو ادارہ نہیں ہے، اس کو ادارہ کہا جاتا ہے اور وزیردفاع خواجہ آصف کے ماتحت ہے، یہاں بھی سازش تھی جہاں میرٹ کا قتل ہونا تھا، میرٹ کا قتل کرتے ہوئے کسی کو اس پر 10سال مسلط کرنا تھا، یہاں سیلکٹڈ وزیراعظم ہوتا وہاں سیلکٹڈ چیف جسٹس ہوتا، سیلکٹڈ آرمی چیف ہوتا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلکٹڈ مارشل لاقائم ہوتا، دنیا کو بتاتے ہم جموری، آئینی ملک ہیں، اصل مک مکا یہ تھا، ہم سمجھے عدم اعتماد ہو گیا، ہم کامیاب ہو گئے، سازش ختم، ہم غلط تھے، سازش آج تک چل رہی ہے، ہم سب کو مل کر سازش کو ناکام بنانا ہے۔

قومی خبریں سے مزید