کوئٹہ (آن لائن)آل پارٹیزکوئٹہ کے رہنماؤں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ حکومت کی جانب سے 15مئی تک مردم شماری کے وقت میں اضافے کے دوران اپنے خاندان کا درست طور پر اندراج کرائیں تاکہ صحیح آبادی کا تعین کر کے کوئٹہ کے شہریوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات وسائل کی فراہمی اور تقسیم کے طریقہ کار کو بہتر بنا کر ان کے حقوق کے حصول کو یقینی بنایا جاسکے۔ بلوچستان کے دیگر اضلاع کی آبادی میں اضافے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کوئٹہ کی آبادی کو کم ظاہر کیا گیا ہےجس کی وجہ سے سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز میں تشویش اور تحفظات پائے جا رہے ہیں ان کے ازالے کو ممکن بنایا جا سکے، یہ بات بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ جان بلوچ کی زیر صدارت بی این پی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں اے پی سی کوئٹہ کی مردم شماری کے متعلق خدشات اور تحفظات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں بی این پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر غلام نبی مری ،ضلعی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ،جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی جوائنٹ سیکریٹری مولانا خورشید احمد ،ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ،نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی ریاض احمد زہری،صوبائی یوتھ سیکرٹری ملک محمد نعیم بنگلزئی ،عوامی نیشنل پارٹی کے جنرل سیکرٹری حاجی نذر علی اچکزئی ،پشتونخواہ میپ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری رحمت اللہ صابر/عبدالرزاق بڑیچ،پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی نائب صدر حیدر خان اچکزئی، نثار احمد خان اچکزئی ،کوارڈینیٹر طارق گل،ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ضلعی صدر یونس حیدری،محمد علی ہزارہ نے شرکت کی اجلاس میں کوئٹہ میں جاری ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کے حوالے سے مختلف امورپر غور ہوا اور 15 مئی تک اس مہم کو تیز کرنے کارکنوں کو متحرک کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ کوئٹہ کی آبادی مردم شماری میں کم ظاہر کرنے کی وجہ سے سیاسی جماعتوں، تمام اسٹیک ہولڈرز میں شدید تشویش پائی جاتی ہے، کیونکہ لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو کم ظاہر کیا گیا ہے، اور اس وقت سیکورٹی کے مسئلے کے ساتھ عملے کی کمی کا بھی معاملہ درپیش ہے اس لئے آل پارٹیز کی جانب سے اس مسئلے کو سنجیدگی سے محسوس کرتے ہوئے اس کو حل کرنے کیلئے بیڑہ اٹھایاگیا ہے کیونکہ کم آبادی ظاہر ہونے کی وجہ سے کوئٹہ کے وسائل میں کمی واقع ہو گی ہماری کوشش ہے کہ مردم شماری میں درست اندراج کر کے صحیح آبادی کا تعین کیا جائے جس کی بنیاد پر کوئٹہ کے باسیوں کو ان کےحقوق کاحصول ممکن بنایا جا نا ہے اس وقت شہری تعلیم صحت پینے کے صاف پانی اور زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ہماری کوشش ہے کہ ہم اس مسئلے کے حل کیلئے صوبائی حکومت انتظامیہ اور محکمہ شماریات کے حکام سے تواتر کیساتھ رابطے میں رہ کر مسئلے کے حل کو یقینی بنائیں اور لوگوں میں پائی جانے والی تشویش کو دور کیا جا سکے، حکومت کی جانب سے کوئٹہ میں مردم شماری کی تاریخ میں 15مئی تک اضافہ خوش آئند ہے لوگ اپنے اہلخانہ کا درست اندراج کروائیں تاکہ صحیح آبادی کا تعین ممکن ہو سکے، انہوں نے کہا کہ ہم نے گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی کمشنر شماریات نور احمد پرکانی ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ سے ملاقاتیں کی ہیں، اور مردم شماری کو صحیح طو ر پر مکمل کرانے کیلئے اپنا کردارادا کرتے رہیں گے بلوچستان کے باقی اضلاع کی آبادی بڑھنے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ کوئٹہ کی کم آبادی ظاہر کرکے صوبائی دارالحکومت میں بسنے والوں کو انکے حقوق سے محروم کرنا درست عمل نہیں اس لئے کوئٹہ میں مردم شماری کو صحیح طور پر سرانجام دیکر آبادی کا صحیح تعین کیا جائے جس کی بنیا د پر وسائل کی تقسیم ممکن بنائی جانی ہے۔