چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی، یہ میں ہر کسی کو کہتا ہوں۔
سول مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے وکیل اصغر سبزواری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کافی وقت بعد آپ میری عدالت آئے، آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ’گڈ ٹو سی یو‘ کہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں ہر ایک کو احترام دیتا ہوں، ادب و اخلاق تو سب کے لیے ضروری ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ ادب و اخلاق کے بغیر مزہ نہیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے کہا تھا کہ ویلکم خان صاحب! آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔
جس کے بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارات کابینہ اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر چیف جسٹس کے کلمات کی شدید مذمت کی گئی تھی۔
کابینہ اجلاس میں چیف جسٹس کے ان ریمارکس سمیت دیگر کلمات کی شدید مذمت کی گئی تھی۔
کابینہ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ عدل کی اعلیٰ ترین کرسی پر بیٹھے شخص کا یہ کہنا عدل کے ماتھے پر شرمناک دھبہ ہے۔
اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اسلام، مہذب دنیا اور عدالتی فورمز کی تاریخ گواہ ہے یہ طرز عمل منصف کا نہیں ہو سکتا۔