اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے مقبوضہ مشرقی القدس کی مرکزی عدالت کے سامنے پیش ہو کر وزیراعظم نیتن یاھو کے خلاف گواہی دے دی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق پیر کو یائر لاپڈ کی عدالت آمد کو ٹی وی پر براہ راست نشر کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق نیتن یاھو پر الزام ہے کہ انہوں نے 20 سال کے دوران 1 لاکھ 98 ہزار ڈالرز مالیت کے سگار، شیمپین اور اہلیہ کے لیے زیورات کی صورت میں پر تعیش تحائف وصول کیے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق یائر لاپڈ اس وقت وزیر خزانہ تھے اور وہ اب نیتن یاھو اور اس کیس میں شامل ایک ملزم کے درمیان تعلقات کے بارے میں گواہی دے رہے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس اسرائیل کی ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ بطور وزیراعظم نیتن یاھو اپنے ایک آنجہانی کزن سے بھاری مالیت کا تحفہ لینے اور اسے اپنے تصرف میں رکھنے کے مجاز نہیں۔
عدالت نے اس تحفے کو سرکاری خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی سرکاری عہدیدار کے لیے اتنی بڑی رقم کا تحفہ لینے کی آئین میں ممانعت ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال اسرائیلی کابینہ نے وزیراعظم نیتن یاھو کو اپنے رشتے دار سے وصول کیا گیا 2 لاکھ 70 ہزار ڈالر کا تحفہ رکھنے کی اجازت دینے کے لیے نیا قانون منظور کیا تھا۔