چمن میں سب جیل سے سنگین جرائم میں ملوث 17 قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد جیل عملے کی تبدیلی کے بعد نیا عملہ تعینات کر دیا گیا۔
جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک صدی قدیم جیل کی تعمیر کے بعد مرمت نہیں ہوئی، بیرکس کے چاروں اطراف لگا حفاظتی جنگلہ کئی بار قیدی دھکا دے کر گرا چکے ہیں۔
انتظامیہ نے کہا ہے کہ جیل کے اندر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نہیں ہیں، جیل اور بیرکس کی حفاظت کے لیے واچ ٹاورز تک نہیں بن سکے، بلوچستان حکومت اور محکمۂ داخلہ کو کئی بار صورتِ حال سے آگاہ کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے دن ایک افسر اور دو اہلکار جیل سیکیورٹی پر تعینات تھے۔
دوسری جانب پولیس نے سب جیل سے سنگین جرائم میں ملوث 17 قیدیوں کے فرار ہونے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق مفرور قیدیوں کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عید کی صبح سنگین جرائم میں ملوث 17 قیدیوں نے سب جیل کی حفاظت پر مامور اہلکار سے اسلحہ چھین کر اسے تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور 3 اہلکاروں کو زخمی کر کے گیٹ کا تالا فائرنگ سے توڑ کر فرار ہو گئے تھے۔
پولیس نے قریبی سرحدی علاقوں میں آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک مفرور قیدی کو ہلاک اور 2 کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا جبکہ 1 قیدی نے رضاکارانہ گرفتاری دے دی تھی۔
اس واقعے پر ایس پی نے جیلر سمیت 3 پولیس افسروں اور ایک اہلکار کو معطل کر دیا۔