بالی ووڈ کے سینئر اداکار سنیل شیٹی نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنے بچوں آہان اور اتھیا شیٹی کو بھارتی اسکولوں میں بھیجنے کے بجائے امریکن اسکولوں میں بھیجا تاکہ کوئی ان کے ساتھ اس حوالے سے مختلف قسم کا رویہ اختیار نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی اسکولوں میں یہ ہوسکتا تھا کہ یہ تو فلمی اداکار یا سلیبریٹی کے بچے ہیں لہٰذا ان سے ذرا اسپشل رویہ ہو، تو میں نے کہا انہیں وہاں بھیجو جہاں کی دنیا بالکل مختلف ہے اور کوئی لحاظ نہیں کیا جاتا اور یہی چیز کام کر گئی۔
سنیل شیٹی نے اس موقع پر کہا کہ اتھیا شیٹی کو اٹلانٹا امریکا کے کالج میں داخلہ مل گیا تھا اور ہم واپس آرہے تھے تو اس نے مجھ سے کہا کہ وہ فلمی بزنس کی طرف آنا چاہتی ہے، جس پر میں نے اس سے کہا کہ پھر ناکامی کے لیے بھی تیار رہنا کیونکہ یہ بہت مشکل فیلڈ ہے۔
بھارتی میڈیا کے ساتھ اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں 1992 کی فلم بلوان سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کرنے والے 62 سالہ سنیل شیٹی نے بتایا کہ وہ بچوں کو مہنگے امریکی اسکول میں بھیجنے کا مطلب جانتے تھے کہ اس مقصد کے لیے انہیں بہت زیادہ محنت کرنا پڑے گی، میرے والد نے بھی مجھ سے کہا کہ یہ اسکول کافی مہنگے ہوں گے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سنیل کا کہنا تھا کہ لیکن میں نے فیصلہ کرلیا تھا کہ بچوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم دلانا ہے۔
انہوں نے اپنے کیریئر کے ابتدائی سالوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بےپناہ جدوجہد کرنا پڑی، کیونکہ فلمی نقاد میری فلموں پر کافی تنقید کرتے تھے، جس کی وجہ سے نہ صرف مجھ پر بلکہ خاندان پر کافی اثر پڑا۔