سابق وزیرِ دفاع پرویز خٹک سے متعلق یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ انہوں نے نئی جماعت بنانے کے فیصلے سے قبل ن لیگ میں جانے کے لیے رابطے کیے تھے، تاہم ن لیگ کی طرف سے انکار پر ان کی جانب سے متبادل جماعت بنانے کا فیصلہ سامنے آیا۔
پرویز خٹک کی جانب سے سیاسی جماعت بنانے کی تیاری آخری مراحل میں داخل ہو گئی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ شاہ فرمان اور شوکت یوسف زئی سمیت 4 رہنما پرویز خٹک سے سیاسی معاملات طے کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمود خان سے پرویز خٹک نے رابطہ کیا لیکن انہیں انکار میں جواب ملا۔
ذرائع کے مطابق پرویز خٹک پریس کانفرنس کے ذریعے نئی جماعت کا اعلان کریں گے۔
پرویز خٹک نے خیبر پختون خوا کے 13 سابق ممبرانِ اسمبلی سے رابطہ کیا تھا، پی ٹی آئی کے 6 سابق ممبرانِ اسمبلی نے پرویز خٹک کے ساتھ چلنے سے معذرت کی۔
پرویز خٹک نے نئی جماعت سے متعلق فواد چوہدری سے بھی رابطہ کیا، تاہم اب فواد چوہدری استحکامِ پاکستان اور پرویز خٹک نئی جماعت کے لیے رابطے کر رہے ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ پرویز خٹک کی جانب سے 50 سابق ایم پی ایز اور ایم این ایز سے رابطوں کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔