برطانیہ میں ایک 42 سالہ بہروپیے بیٹے کو اس وقت جیل کی ہوا کھانا پڑگئی جب پولیس کو یہ پتہ چلا کہ اس نے بینک اسٹاف کو فون کالز کے دوران اپنی متوفی والدہ کی آواز نکال کر اور دیگر چیزیں استعمال کرکے والد کے بینک اکاؤنٹ سے ہزاروں پاؤنڈ کسی اور اکاؤنٹ میں منتقل کرا لیے۔
یہ معاملہ پولیس کے سامنے آیا تو ایک پیچیدہ قسم کی تفتیش شروع ہوئی جس میں پتہ لگا کہ ڈینئیل کوٹبرٹ نامی اس شخص نے 2017 اور 2018 کے دوران 14 ماہ کے دوران فراڈ کرتے ہوئے اپنی والدہ کے انتقال کے چند ماہ بعد غمزدہ والد کے 56 ہزار پاؤنڈ کی خطیر رقم والدین کے بینک اکاؤنٹ سے خود کو والد اور والدہ ظاہر کرکے ہتھیالیے۔
نارتمھپٹن شائر پولیس کی جانب سے جاری شدہ آڈیو فوٹیج سے یہ انکشاف ہوا کہ کس طرح اس شخص نے جعلی طور پر اپنی آنجہانی والدہ کا نام کم از کم نو بار استعمال کیا۔
اسے اس آڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ یہ اپنے والدین کے اکاؤنٹ سے کسی دوسرے اکاؤنٹ میں رقم ٹرانسفر کرانے کی درخواست کے موقع پر سیکیورٹی کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوالات کے درست جواب دے رہا ہے۔
اس دوران اس نے اپنے والد کی تمام جمع پونجی جس میں ان کے ملازمت کے ختم ہونے کے بعد ملنے والی رقم کے ساتھ ان کے نام پر کئی قرضے بھی فراڈ کرتے ہوئے حاصل کیے۔
والد کو جب یہ صورتحال پتہ چلی تو اس وقت تک بہت تاخیر ہوچکی تھی اور ایک بلڈنگ کمپنی نے انہیں بتایا کہ وہ جس مکان میں رہتے ہیں وہ اس سے محروم ہونے والے ہیں کیونکہ انہوں نے جو قرضے حاصل کیے ہیں، ان کی اقساط ادا نہیں ہوئیں۔ جس کی وجہ سے یہ ہوا ہے۔ تب انہیں اندازہ ہوا کہ بیٹے پر بھروسہ کرنا کتنا غلط فیصلہ تھا۔