• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ: فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف درخواست گزار کی تحریری معروضات جمع

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف درخواست کے کیس میں درخواست گزار سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے تحریری معروضات جمع کروادیں۔

اپنی تحریری معروضات میں جواد ایس خواجہ نے کہا کہ سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل آئین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ موجودہ حکومت کی مدت جلد ختم ہونے والی ہے، حکومت کی کروائی گئی یقین دہانی کی چند دن بعد کوئی حیثیت نہیں رہے گی۔

جواد ایس خواجہ نے تحریر کیا کہ سویلینز کا ملٹری عدالت میں ٹرائل کرکے ان کے بنیادی حقوق سلب نہیں کیے جاسکتے۔

سابق چیف جسٹس نے یہ بھی تحریر کیا کہ حکومت قانون سازی کے ذریعے بنیادی حقوق ختم کرنا چاہتی ہے، قانون سازی سے بنیادی حقوق کی فراہمی مان لی جائے تو حقوق دینا حکومتی اختیار میں آجائے گا۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ فوجی عدالتوں میں صاف شفاف ٹرائل ہونا ممکن نہیں، فوجی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا۔

جواد ایس خواجہ کے مطابق بینچ کی تشکیل جو بھی ہو ججز کو حلف کے مطابق بلاخوف و خطر فیصلہ کرنا چاہیے۔ جج کو فیصلہ کرنے کے بعد اس کے نتائج کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے۔

قومی خبریں سے مزید