سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ایمان نے کھانے سے منع کردیا ہے، دشمن چاہتا ہے کہ میری بیٹی کے ساتھ کچھ برا ہو۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ ایمان مزاری کو وین میں بٹھایا اور جب لے گئے تو وہ بے ہوش ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ بے ہوش ہونے کے باجود ڈاکٹر سے ملنے نہیں دیا گیا، ایمان مزاری انسانی حقوق کی وکیل ہے اور اس کی جان کو حوالات میں خطرہ ہے۔
شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ ایمان مزاری کے دادا کی شاعری کی کتاب بھی نہیں دی گئی، ہم کہیں نہیں جارہے وہ پیشیوں پر آئے گی۔
سابق وفاقی وزیر نےکہا کہ عدالت انسانی حقوق کا احترام کرتی ہے اور ایمان مزاری کو رہا کرے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری اور علی وزیر کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت میں ایمان مزاری اور علی وزیر کے خلاف بغاوت، دھمکانے اور اشتعال پھیلانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔