• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم ناخواندوں نے اپنا آئین نہیں پڑھا ہے۔ سنا ہے کہ آئین میں ناخواندہ، ان پڑھ، جاہل اور بیوقوف لوگوں کو بیشمار حقوق ملے ہوئے ہیں۔ سنا ہے کہ ان حقوق میں احمقوں کو کچھ بھی پوچھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ جو ان کے جی میں آئے، وہ بات بلاجھجک پوچھ سکتے ہیں۔ میں بیوقوف، احمق، پاجی کچھ پوچھنا چاہتا ہوں۔ میں کچھ جاننا چاہتا ہوں۔ میں کچھ سمجھنا چاہتا ہوں۔ میں کچھ آپ سے سننا چاہتا ہوں۔ آپ سے میری مراد آپ نہیں ہیں۔ آپ سے میری مراد وہ پڑھے، لکھے، عالم فاضل لوگ ہیں جنہوں نےا پنے تئیں پچھلے دنوں جڑانوالہ اور اس کے اطراف میں اپنے عقیدے کا نام روشن کیا۔ اپنے عقیدے کو عالم انسانیت میں سرخرو کیا۔ میں چوری چھپے تاریخ کے اوراق پڑھ لیتا ہوں۔ مجھے تھوڑا سا علم ہے کہ انسانی ذات کی مکمل تاریخ میں کئی بار، بلکہ بار بار ایک عقیدےکے لوگوں نے دوسرے عقیدے کے لوگوں کو برباد کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی ہے۔ وہ لوگ دوسرے عقیدے کے لوگوں کی عبادت گاہیں برباد کر دیتے ہیں، ان کی املاک، ان کے گھر بار جلا کر راکھ کر دیتے ہیں۔ جب چاہیں تب خون کی ندیاں بہا دیتے ہیں۔ ایسا کرنے سے، اپنے تئیں وہ خوش فہمی میں مبتلا رہتے ہیں کہ دوسرے عقیدے کے لوگوں کو نیست و نابود کرنے سے وہ اپنے عقیدے کا نام سر بلند کرتے ہیں۔ اپنے عقیدوں کی دھاک اور ہیبت دنیا پر بٹھا دیتے ہیں۔

ا ب بے علم کی بات غور سے سنئے۔ دنیا میں آج تک جتنی بھی جنگیں لڑی گئی ہیں، وہ جنگیں دراصل اقتصادی فتوحات کیلئے لڑی گئی ہیں۔ عقیدوں کے نام پر بڑی سے بڑی لڑی گئی جنگوں کو ٹٹولا جائے تو جنگ کے در پردہ محرکات کھل کر سامنے آجاتے ہیں۔ آپ دوسرے ملک کی اقتصادی برتری اور بالادستی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ جڑانوالہ میں عقیدے کی خاطر دنگے فسادوں میں جنونیوں نے کھل کر اپنی اقتصادی حالت بہتر کی۔ گرجا گھروں کو تباہ کرنے کے بعد بلوائیوں نے دوسرے عقیدے کے لوگوں کے گھر مکمل آزادی کے ساتھ لوٹے۔ کام کی ہر چیز اٹھا کر لے گئے۔ باقی چیزوں کو آگ لگا دی، بلوائیوں کے اس عمل سے ان کے اپنے عقیدے کا سر فخر سے کب کتنا اور کیسے بلند ہوا، میں اس کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں لوٹ مار سےدیرینہ دشمن کے عقیدے کو آپ نے کتنا نقصان پہنچایا؟ میں نہیں جانتا کہ لوٹ مار سے آپ اپنے حریف کے عقیدے کا کتنا نقصان کرسکتے ہیں۔ دوسرے عقیدے والوں کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچا کر آپ اپنے عقیدے کا قد کتنا بڑا کرسکتے ہیں؟ میں کم علم یہ سب جاننا چاہتا ہوں۔

میں آپ سے ایک اور بات سمجھنا چاہتا ہوں۔ دنیا بھر کے لوگ ایک دوسرے کے اخلاق، رویوں، پیمانوں، ثقافت، عادات و اطوار، اصول پرستی، کردار سازی اور احترام آدمیت سے متاثر ہوتے ہیں۔ آپ کے جلائو گھیرائو لوٹ مار اور عبادت گاہوں کی بے حرمتی سے متاثر ہوکر دنیا کے کتنے لوگ آپ کے عقیدےمیں شامل ہوئے؟ کچھ تو پتہ چلے۔ ورنہ ہم بونگے سمجھیں گے کہ آپ کی محنت رائیگاں گئی۔ آپ کو روزانہ دوسروں کی عبادت گاہوں کو توڑنے اور ضرر پہنچانے کی اجازت نہیں مل سکتی۔ یہ نوید ہمیں تین سرکاروں نے سنائی ہے۔ ’’تخریب کاری کی اجازت اب ہم کسی کو نہیں دے سکتے‘‘۔ پاکستانی سرکاروں کی نوید میں کتنا دم خم ہے اس کے بارے میں ہم بونگے کچھ نہیں جانتے۔ ہم صرف اتنا جانتے ہیں کہ 75برسوں سے تخریب کاریاں ہورہی ہیں۔ تخریب کار کسی سے اجازت نہیں لیتے۔ وہ تخریب کاری کرکے دکھاتے ہیں۔ تخریب کاری ہو جانے کے بعد صدر مملکت سے لے کر سیکریٹریٹ میں کام کرنے والے نائب قاصد تک قوم کو نوید سناتے ہیں کہ اب کسی کو تخریب کاری کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ہم ان پڑھ اور جاہل، آپ تعلیم یافتہ، پڑھے لکھے، اپنے عقیدے کے لئے مر مٹنے والوں سے پوچھنا اور سیکھنا چاہتے ہیں کہ دوسرے عقیدے کی بیس عبادت گاہوں اور نوے گھر جلانے جیسا کارنامہ سرانجام دینے کے بعد دوسرے عقیدوں کو ماننے والے کتنے لوگ آپ کے عقیدےمیں شامل ہوئے؟ آپ کے عقیدے کے پیروکاروں کی تعداد میں کتنا اضافہ ہوا؟ دوسرے عقیدے کے لوگوں کی بیس عبادت گاہوں کوتباہ کرنا کوئی معمولی کارنامہ تو نہیں ہے۔ کیا حاصل کیا ہے آپ نے؟ نام؟ شہرت؟ عزت؟ تکریم؟ پوری دنیا نے سراہا ہے آپ کے غیر معمولی کارنامے کو۔ ابھی سے چہ میگویاں ہونے لگی ہیں کہ آپ کے جب بھی بین الاقوامی عقائد کا اجتماع ہوگا، تب جڑانوالہ کے جان نثاروں کو اعلیٰ منصب پر براجمان کیا جائے گا۔

ایک دن میں بیس عبادت گاہیں تباہ کرنا معمولی کارنامہ نہیں ہے۔ آپ لوگوں نے کمال کا کام کرکے دنیا کو حیرت زدہ کر دیا ہے۔ بہت علم ہے آپ کے پاس۔ وسیع مطالعہ ہے آپ کا۔ ضرور آپ نے کہیں پڑھا ہوگا کہ دوسرے عقیدے کے لوگوں کی عبادت گاہیں تباہ کرنے سے آپ سربلند ہوں گے۔ آپ سرخرو ہوں گے۔ تاریخ میں آپ کا کارنامہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ہم بونگے تجسس میں پڑ گئے ہیں۔ ہم حیران ہیں۔ جڑانوالہ کے جان نثاروں کے اساتذہ کون ہیں؟ انہوں نے دین و دنیا کا علم کہاں سے حاصل کیا ہے؟ کس کتاب میں آپ نے پڑھا ہے کہ دوسرے عقیدے کے لوگوں کی عبادت گاہیں تباہ وبرباد کرنے اور ان کے گھروں کو لوٹنے اور آگ لگانے سے آپ اپنے عقیدے کا نام روشن کریں گے؟ دنیا آپ سے ڈرے گی۔ لوگ آپ سے خوف کھائیں گے۔ اور ڈرے ہوئے اور خوفزدہ لوگ آپ کی عزت کریں گے۔ جڑانوالہ میں آپ کی کارروائیوں کے بعد شہر کا ہولناک نقشہ دیکھ کر آپ سے ڈر لگتا ہے۔ یہ میرا اپنا ذاتی مشاہدہ ہے گر جائوں اور گھروں کی ابتر حالت دیکھ کر لگتا تھا کہ ابھی ابھی چنگیز خان یا اس کا پوتا ہلاکو خان اپنے خونخوار لشکر کی قیادت کرتے ہوئے یہاں سے گزرے تھے۔ آپ کی طرح وہ بھی کسی کے عقیدےکا احترام نہیں کرتے تھے۔

تازہ ترین