کراچی (نیوز ڈیسک) خطرناک انٹیلی جنس اطلاعات کے بعد امریکی نائب صدر کا مودی کو فون، مودی کو پاکستان سے براہِ راست رابطہ کرنے، کشیدگی میں کمی کیلئے دستیاب آپشنز پر غور کی ترغیب دی۔ تفصیلات کے مطابق خطرناک انٹیلی جنس اطلاعات کے بعد امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو فون کیا تاکہ وہ پاکستان کے ساتھ جنگ بندی مذاکرات پر آمادہ ہوں۔ سی این این نے ہفتے کے روز یہ رپورٹ دی، جس میں ٹرمپ انتظامیہ کے ذرائع کا حوالہ دیا گیا۔ سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق اعلیٰ امریکی حکام کے ایک بنیادی گروپ — جس میں نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ اور عبوری قومی سلامتی کے مشیر مارکو روبیو اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف سوزی وائلس شامل تھے، — بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعے کی قریب سے نگرانی کر رہے تھے۔ اگرچہ انہوں نے اس کی حساسیت کا حوالہ دیتے ہوئےمعلومات کی نوعیت بیان کرنے سے انکار کر دیا لیکن انہوں نے کہا کہ اس معلومات نے تینوں حکام کو اس بات پر قائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا کہ امریکہ کو اپنی شمولیت میں اضافہ کرنا چاہیے۔ وینس خود بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کریں گے۔ انتظامیہ کے عہدیداروں نے کہا کہ وینس نے اس منصوبے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بریفنگ دی، پھر جمعے کے روز دوپہر (ایسٹرن ٹائم) بھارتی وزیر اعظم مودی سے بات کی۔ وینس نے مودی پر واضح کر دیا کہ وائٹ ہاؤس کا ماننا ہے کہ جیسے جیسے یہ تنازعہ ہفتے کے آخر کی جانب بڑھ رہا ہے، اس میں سنگین شدت آنے کا قوی امکان موجود ہے۔ وینس نے مودی کو ترغیب دی کہ وہ اپنے ملک کو پاکستان سے براہِ راست رابطہ کرنے پر آمادہ کریں اور کشیدگی کم کرنے کے لیے دستیاب آپشنز پر غور کریں۔ اس موقع پر، حکام کا کہنا تھا کہ امریکہ کا ماننا تھا کہ دونوں فریق آپس میں بات چیت نہیں کر رہے، اور انہیں دوبارہ مذاکرات کی میز پر لانا ضروری ہے۔ حکام کے مطابق، وینس نے مودی کے سامنے ایک ممکنہ راستہ بھی پیش کیا جسے امریکہ کے مطابق پاکستان قبول کرنے کے لیے تیار تھا، اگرچہ انہوں نے اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ ذرائع کے مطابق، کال کے بعد، وزیر خارجہ کے عہدیداروں بشمول روبیو نے رات بھر بھارت اور پاکستان میں اپنے ہم منصبوں سے رابطے شروع کر دیے۔