پاکستانی ٹی وی میزبان و اسلامک اسکالر ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے کہا ہے مرحوم کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے بہت پہلے ہی یہ وصیت کی تھی کہ اگر کبھی ان کی موت ہوجائے تو ان کا پوسٹ مارٹم نہ کیا جائے۔
حال ہی میں میزبان و اسلامک اسکالر ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت کی وفات کے بعد پہلی بار ایک پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی۔
ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے سابق شوہر ڈاکٹر عامر لیاقت کی آخری وصیت کے حوالے سے بتایاہے۔
انہوں نے دوران شو گفتگو کرتے ہوئے کھل کر بتایا کہ کیوں انہوں نے دانیہ شاہ کے خلاف کیس کیا اور کیوں انہوں نے اور ان کے بچوں نے پوسٹ مارٹم نہ کروانے پر اصرار کیا۔
ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے کہا کہ دانیہ شاہ اس دنیا کی عدالت کا سامنا کر رہی ہیں جہاں ان کا ٹرائل چل رہا ہے لیکن ایک عدالت آخرت میں بھی ہے جہاں ٹرائل نہیں چلے گا وہاں سزا سنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مختلف لوگ آج بھی ایسے پیغامات بھیجتے ہیں، انہیں سوچنا چاہئے کہ سابقہ اہلیہ ہونے میں اور موت کی وجہ بننے میں فرق ہوتا ہے۔
انہوں نے پوسٹ مارٹم نہ کروانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت کو پہلے بھی کئی بار جان لیوا دھمکیاں موصول ہوئی تھی، انہیں اپنے مذہبی شو میں ہونے والے تنازعات کے باعث اور سیاسی وابستگی کی وجہ سے کئی بار جان کو خطرہ لاحق رہا، جس کی وجہ سے انہوں نے بہت پہلے ہی یہ وصیت کی تھی کہ اگر کبھی ان کی موت ہوجائے تو ان کا پوسٹ مارٹم نہ کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی وصیت کے مطابق ان کا پوسٹ مارٹم نہیں کروایا گیا، اور یہ فیصلہ ان کے بچوں بالخصوص بیٹے احمد کا تھا۔
ڈاکٹر بشریٰ اقبال کے مطابق عامر لیاقت کی موت کے بعد جب ابتدائی رپورٹس سامنےآئیں اس میں بھی کوئی ایسی بات سامنے نہیں آئی تھی جس کی وجہ سے پوسٹ مارٹم کیا جاتا ، اگر ایسا کوئی شبہ بھی ظاہر ہوتا تو وہ خود سب سے پہلے ان کا پوسٹ مارٹم کرواتی لیکن ایسا کچھ نہیں تھا اس لئے ان کی وصیت کا احترام کرنا لازم تھا۔