کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بار ایسوسی ایشن کے صدر ملک عابد کاکڑ ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ نے افغانستان اور ایران بارڈر کی بندش بلوچستان کی عوام کی ساتھ زیادتی ہے بارڈر ٹریڈ پر پابندی کو بلوچستان کے عوام کی معاشی قتل عام قرار دیتے ہوئے اس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران نوکریاں تو نہیں دے رہے الٹا باڈر بند کر رہے ہیں ۔بلوچستان کے نوجوانوں کا معاشی قتل کر رہے ہیں یہاں کلاس فور کی نوکری بھی 15سے 20 لاکھ میں بکتی ہے بلوچستان کے نوجوان کہاں جائیں ۔ حکمرانوں نے یہاں انڈسٹریز اور فیکٹریاں لگانے کی بجائے صرف یہاں کے وسائل لوٹے ہیں۔ بلوچستان کو کالونی کی طرح چلایا جا رہا ہے روزی روٹی کو چھینا اور غریب طبقہ کے بچوں کو بھوک سے مارنا کسی طور پر قبول نہیں۔بلوچستان کے عوام کا روزگار زراعت اور سرحدی تجارت سے وابستہ ہے۔ زراعت کا شعبہ بارش کی کمی و زیر زمین پانی کی سطح کا تیزی کے ساتھ گرنے اور بجلی کے بحران کی وجہ سے تنزلی کا شکار ہے اور زراعت سے وابستہ خاندان شدید معاشی مسائل سے دوچار ہوگئے ہیں ۔اب بارڈر ٹریڈ کی بندش سے مجموعی بلوچستان کے عوام بھوک افلاس سے زندگیوں سے محروم ہونگے جس سے شدید انسانی المیہ جنم لے گا۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کا معاشی قتل عام بند کیا جائے حکومت بارڈر ٹریڈ پر پابندی کو فوری ختم کریں اور عوام کو روزی روٹی کمانے کا ذریعہ بنائے۔