ایشین گیمز میں اچھی کارکردگی دکھانے کا عزم لیے پاکستان والی بال ٹیم اسلام آباد سے ہینگزو کیلئے روانہ ہوگئی ہے۔ کھلاڑی اور آفیشلز ایونٹ میں اچھی کارکردگی کیلئے پر امید ہے۔
ایشین گیمز میں والی بال ایونٹ 19 سے 26 ستمبر تک جاری رہے گا، پاکستان ٹیم پہلے مرحلے میں گروپ ڈی میں 19 ستمبر کو منگولیا اور 20 ستمبر کو چائنیز تائپے سے مقابلہ کرے گی۔
گروپ میں ابتدائی دو ٹیموں میں آنے کی صورت میں پاکستان راؤنڈ آف 12 کیلئے کوالیفائی کرجائے گا۔
ایونٹ کی تیاریوں کیلئے پاکستان والی بال ٹیم نے پاکستان اسپورٹس بورڈ کمپلیکس اسلام آباد میں طویل کیمپ لگایا جس میں پلیئرز نے اپنا کھیل بہتر کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔
روانگی سے قبل گفتگو میں قومی ٹیم کے کھلاڑیوں اور آفیشلز نے ایونٹ میں اچھی کارکردگی کا عزم ظاہر کیا۔
ٹیم کے ہیڈ کوچ ایسانائی ریماریز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تین ماہ بھرپور ٹریننگ کی، ایونٹ کیلئے تیار ہیں، ایشین گیمز سے قبل ایشین چیمپئن شپ میں بھی تجربہ اچھا رہا، ایشین گیمز کیلئے اب زیادہ تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ ٹیم پاکستان ایشین گیمز میں اچھے نتائج کے ساتھ وطن واپس آئے گی۔
سابق کپتان اور موجودہ ٹیم کے منیجر نصیر احمد نے کہا کہ پچھلے دو ماہ میں لڑکوں نے کافی محنت کی ہے، پلیئرز کافی پرجوش اور پر امید ہیں کہ ایشین گیمز میں پاکستان والی بال ٹیم اچھا پرفارم کرے گی۔
پاکستان والی بال ٹیم کے کپتان مبشر رضا نے کہا کہ اسلام آباد میں ایشین گیمز کیلئے والی بال کا کیمپ لگا تھا، جس میں ہیڈ کوچ نے ماڈرن والی بال کی بھرپور ٹریننگ کرائی ہے۔ لڑکوں نے کیمپ میں بھرپور محنت کی ہے، امید ہے کہ ملک کیلئے اچھا رزلٹ لے کر آئیں گے۔
ٹیم کے نائب کپتان مراد جہاں نے کہا کہ ٹیم نے پچھلے دو تین مہینے کے دوران غیر ملکی کوچز کی نگرانی میں کافی محنت کی ہے، چین روانگی سے قبل حوصلے کافی بلند ہیں کہ اچھا رزلٹ دیں گے۔
قومی ٹیم کے پلیئر ظہیر جٹ نے کہا کہ ٹیم نے ایشین گیمز کیلئے کافی اچھی تیاری کی ہے، ایونٹ میں مقابلہ سخت ہوگا لیکن پاکستانی پلیئرز بہترین رزلٹ دیں گے۔
ایشین گیمز والی بال میں پاکستان نے آخری مرتبہ 60 سال قبل کوئی میڈل جیتا تھا جب قومی ٹیم نے تیسری پوزیشن حاصل کرتے ہوئے برانز میڈل اپنے نام کیا تھا تاہم اس کے بعد پاکستان کبھی بھی ساتویں سے بہتر پوزیشن نہ لا سکا۔
حال ہی میں ایران میں ہونے والی ایشین والی بال چیمپئن شپ میں پاکستان کا نمبر بھی ساتواں ہی رہا تھا۔
تاہم قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور پلیئرز پر امید ہیں کہ پاکستان والی بال ٹیم اس بار پہلے سے بہتر پوزیشن لے کر آئے گی۔