پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ معروف اداکار آغا مصطفیٰ نے یکے بعد دیگر ہٹ ڈرامے دینے کے باوجود کام نہ ملنے اور کام کی تلاش میں پیش آنے والے مسائل کے بارے میں کھل کر بات کی۔
گزشتہ دنوں اداکار نے نجی چینل کے پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے انڈسٹری میں دو سال تک کام نہ ملنے کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں سُپر ہٹ، بلاک بسٹر ڈرامہ سیریل ’تیرے بن‘ اس وقت ملا جب وہ انتہائی مایوس اور خودکشی کے بارے میں سوچ رہے تھے۔
آغا مصطفیٰ حسن نے دوران انٹرویو بتایا کہ انہوں نے انڈسٹری میں قدم رکھنے کے کچھ عرصے میں ہی ’ایک تھی مریم‘، ’سانگ مار مار‘ اور ’کیسا ہے نصیبا‘ جیسے ہٹ اور کامیاب پروجیکٹس کئے لیکن ان تمام ہٹ پروجیکٹس کے باوجود ایک وقت ایسا آیا جب انڈسٹری میں انہیں کوئی کام نہیں دے رہا تھا۔
انہوں نے انڈسٹری میں ہونے والی لابنگ کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ وہ اس چیز کی پرواہ نہیں کرتے کیونکہ ان کا کامل ایمان ہے کہ جو ان کے نصیب کا ہے وہ کہیں نہیں جائے گا، اس لئے وہ لوگوں کی بجائے صرف اللّہ سے مانگنے پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ڈرامہ سیریل ’سانگ مار مار‘ کے بعد ایک وقت ایسا بھی آیا جب انہیں کوئی کام نہیں دے رہا تھا، اس وقت اپنی ہر نماز میں صرف اللّہ سے رو رو کر دعا کرتے تھے، دو سال کے بعد بھی جب مسلسل کام نہیں ملا تو اس قدر مایوس ہوگئے تھے کہ خودکشی کے خیالات ذہن میں آتےتھے، لیکن ایمان برقرار تھا کہ رزق دینے والی ذات اللّہ کی ہے، اسی دوران جیو کے ڈرامہ سیریل ’تیرے بن‘ کی پیشکش ہوئی اور اسکرپٹ پڑھے بغیر ڈرامہ سائن کرلیا۔
آغا مصطفیٰ کے مطابق انہیں ڈرامے کے چند سین ریکارڈ کروانے کے بعد اندازہ ہوا کہ ڈرامہ اور ان کا کردار بہت جاندار ہے، جس کے بعد انہوں نے اس کے لئے مزید محنت کی اور ڈرامہ میگا ہٹ ہوگیا اور اس کے بعد یک بعد دیگر ڈراموں کی آفرز ہونے لگیں۔
انہوں نے کہا کہ زندگی کے ان دو برسوں کے دوران یک بعد دیگر ہٹ پروجیکٹس دینے سے جو آنا آگئی تھی وہ بالکل ختم ہوگئی اور شاید اللّہ نے یہ ہی سبق سیکھانا تھا۔