سندھ کے کچے کے علاقے میں سرگرم ڈاکوؤں کے پاس اینٹی ایئر کرافٹ میزائل کی موجودگی کی خبریں پاکستان اور ملک کی فضائی حدود کے لیے شدید نقصان اور مسائل کا سبب بن رہی ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی خاقان مرتضیٰ نے ایک ملاقات میں ’جیو نیوز‘ کو بتایا ہے کہ گزشتہ ماہ پاکستانی میڈیا پر سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کی سرگرمیوں سے جڑی خبروں میں ملزمان کے پاس اینٹی ایئر کرافٹ میزائلز کی مبینہ موجودگی کے حوالے دیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ان خبروں کو جواز بنا کر یورپین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پاکستانی فضائی حدود میں پروازوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی۔
خاقان مرتضیٰ کے مطابق پاکستانی فضائی حدود کی ایڈوائزری پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے یورپ سے اعلیٰ سطح پر رابطہ کیا اور حقائق کے ساتھ ایاسا کو آگاہ کیا کہ ایڈوائزری زمینی حقائق کی مکمل عکاسی نہیں کرتی۔
انہوں نے بتایا کہ ایاسا کو باور کرا دیا ہے کہ پاکستانی حدود کی فضائی ایڈوائزری عجلت میں جاری کی گئی، ایاسا کی ایڈوائزری میں برطانیہ کی سابقہ ایڈوائزری کا حوالہ دیا گیا تھا جو غلط تھا کیونکہ برطانیہ اپنی ایڈوائزری پہلے ہی واپس لے چکا ہے اور برطانوی فضائی ایڈوائزری کے باوجود برطانیہ سے پروازیں پاکستان آ رہی تھیں۔
خاقان مرتضیٰ نےیہ بھی بتایا ہے کہ ایاسا کی ایڈوائزری پاکستانی ایوی یشن پر انتہائی منفی اثرات کا باعث بن سکتی ہے، جس کے لیے مزید مثبت اقدامات کرنا ہوں گے۔