ایران میں مزار پر حملے کے الزام میں تاجک شہری کو سزائے موت سنا دی گئی جبکہ دیگر 2 افراد کو پانچ پانچ سال کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق عدالت نے مرکزی ملزم کو مسلح جنگ اور ملک کی سلامتی کے خلاف اکسانے کے الزامات میں دو مرتبہ سزائے موت سنائی۔ دیگر افراد کو حملے سے تعلق کی بنا پر 5 سال قید اور ملک سے جلاوطنی کی سزا سنائی گئی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 13 اگست کو حملے میں 2 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوئے تھے جس کے بعد 9 مشتبہ غیر ملکیوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اس مزار کو شاہ چراغ کے نام سے جانا جاتا ہے اور اسی جگہ کو ایک سال سے بھی کم وقت کے دوران دوسری مرتبہ نشانہ بنایا گیا تھا۔