کیا آپ بھی جسم میں گانٹھیں پڑنے، پیر کے انگوٹھوں کی سوجن اور جوڑوں کی سوجن سے پریشان ہیں تو یہ خطرے کی کھنٹی ہو سکتی ہے, ممکن ہے کہ آپ یورک ایسڈ کا شکار ہوں۔
جسم میں یورک ایسڈ کی سطح میں مسلسل اضافہ ناصرف جسم کی چربی بڑھاتا ہے بلکہ آپ کو مستقل طور پر جوڑوں کے درد میں مبتلا کر دیتا ہے، اس کے ساتھ یہ ذہنی اور دل کے امراض کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
یورک ایسڈ جسم میں پیدا ہونے والا وہ قدرتی فاضل مادہ ہے جو ایسے کھانوں کے انہضام کے نتیجے میں پیدا ہوتا ہے جن میں ’پیورین‘ نامی مادے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، ان کھانوں میں سرخ گوشت، مچھلی اور دالیں شامل ہیں۔
عام طور پر یہ گردوں کا کام ہے کہ جسم سے یورک ایسڈ کو ختم کرے، لیکن ہماری غذا میں شامل پیورین کی غیر ضروری مقدار کے باعث پتھری سمیت گردوں کے مختلف امراض جنم لے سکتے ہیں، جس سے یورک ایسڈ جسم سے خارج ہونے کی بجائے جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
یہ جوڑوں کے مسائل کی وجہ بنتا ہے، پھر چلنے پھرنے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اکثر لوگ ایسی صورت میں صرف جوڑوں کی تکلیف کا علاج کرتے ہیں اور یورک ایسڈ کی طرف توجہ نہیں دیتے جو بعد میں مزید پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔
اس جانب بھی توجہ دیں کہ اس کا علاج دواؤں کے ساتھ ساتھ اپنی غذا کو کنٹرول کرنے اور درج ذیل طریقوں سے کریں۔
سبز چائے وزن کم کرنے کے ساتھ یورک ایسڈ کو بھی کم کرتی ہے، اس میں کیٹیچن مواد ہوتا ہے جو ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے، جو یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
یورک ایسڈ کو کم کرنے کے لیے ایسے کھانے استعمال کریں جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جیسا کہ جو، باجرہ، دلیہ، بروکلی، سیب، کینو، ناشپاتی، اسٹرابیری، کھیرا، گاجر اور کیلا وغیرہ۔
یہ غذائی اجزاء یورک ایسڈ کو جذب کرنے اور اسے جسم سے خارج کرنے میں انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
پانی قدرتی سیال ہے جو جسم سے زہریلے مادّوں کو باہر نکالتا ہے، اس لیے روزانہ کم از کم 10 سے 12 گلاس پانی ضرور پئیں، یورک ایسڈ کم کرنے میں جوسز بھی فائدہ مند ہوتے ہیں، کیونکہ یہ جسم سے یورک ایسڈ کو اخراج کے ذریعے نکالنے میں مدد کرتے ہیں لیکن ان کا صحیح انتخاب کرنا بہت ضروری ہے، آپ سبزیوں کے جوس کا استعمال کر سکتے ہیں۔
روزانہ وٹامن سی کے استعمال سے یورک ایسڈ کم کیا جا سکتا ہے، اورنج یا لیموں کا جوس آپ کو وٹامن سی کی مطلوبہ مقدار فراہم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ آپ اپنی روز مرہ کی غذا میں کیلے، سیب، گاجر، ٹماٹر، اسٹرابیری اور کھیرے کا استعمال کر کے بھی یورک ایسڈ کو قابو میں رکھ سکتے ہیں۔