• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان: 7 روزہ انسدادِ پولیو مہم کل سے شروع ہو گی

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

بلوچستان بھر میں انسدادِ پولیو مہم کل (پیر 2 اکتوبر) سے شروع ہو گی جس کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوآرڈینیٹر سید زاہد شاہ نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ 7 روزہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران 5 سال تک کی عمر کے 24 لاکھ 44 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اس مہم کے دوران 10 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لیں گی، جن میں 8 ہزار 589 موبائل ٹیمیں، 925 فکسڈ سائٹن اور 547 ٹرانزٹ پوائنٹس شامل ہیں۔

سید زاہد شاہ نے بتایا کہ مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے، پولیو کو ہرانے اور اس سے جان چھڑانے کی جنگ میں والدین، علمائے کرام، سیاسی حلقوں، قبائلی عمائدین، انتظامیہ اور میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے، ان کی مثبت سوچ اور رویوں کی مدد سے پولیو مہم کامیابی سے ہم کنار ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک سمیت دنیا بھر میں اس ویکسین کے ذریعے پولیو کا خاتمہ یقینی بنایا گیا ہے، لہٰذا بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ہر مہم کے دوران قطرے پلانے میں کو ئی حرج نہیں ہے بلکہ اس سے بچوں میں بیماری کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا ہوتی ہے۔

سید زاہد شاہ نے بتایا ہے کہ 27 جنوری 2021ء سے اب تک صوبے بھر میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، جو ایک بڑی کامیابی ہے اور اس کا سہرا ان تمام فرنٹ لائن پولیو ورکرز کو جاتا ہے جو تمام تر مشکلات کے باوجود آپ کے گھروں پر دستک دیتے ہیں اور بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں آخری کیس جنوری 2021ء میں ضلع قلع عبداللّٰہ سے رپورٹ ہوا تھا، آبادی کی ہمسایہ ملک افغانستان سے بہت زیادہ نقل و حرکت کی وجہ سے تقریباً ڈھائی سال بعد پشین کے گندے پانی کے نالوں سے لیے گئے نمونوں یا سیمپل میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، جس کا تعلق قندھار سے ہے، لہٰذا یہ مہم انتہائی اہم ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور بچوں کو اس سے محفوظ کیا جا سکے۔

سید زاہد شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نے عزم کر رکھا ہے کہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک صوبے سے پولیو کا خاتمہ نہیں ہو جاتا، والدین سے گزارش ہے کہ پولیو ویکسین کے ساتھ ساتھ بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس بھی ضرور مکمل کروائیں تاکہ وہ پولیو سمیت خسرہ، نمونیہ اور دیگر خطرناک بیماریوں سے بچ سکیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس مہم میں بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی دیے جائیں گے، وٹامن اے بچوں میں آنکھوں کی روشنی کے ساتھ ساتھ قوتِ مدافعت بہتر بنانے اور انفیکشن سے محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے، اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے بچوں کو محفوظ بنائیں، یاد رکھیں کے پولیو لا علاج مرض ہے اور پولیو ویکسین ہی اس سے بچاؤ کا واحد حل ہے، ہم سب مل کر اس بیماری کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

صحت سے مزید