ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم میں آج سے آغاز ہو گیا، کہیں 7 تو کہیں 5 روزہ مہم کے تحت بچوں کو پولیو سے حفاظت کے قطرے پلائے جا رہے ہیں۔
نگراں وزیرصحت ڈاکٹر جمال ناصر نے پولیو مہم سے متعلق کہا ہے کہ پنجاب بھر میں انسداد پولیو مہم جاری ہے، صوبے میں 2 کروڑ 12 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ صحت مند زندگی ہر بچے کا بنیادی حق ہے، اس وقت پاکستان اور افغانستان کو ہی پولیو کے خطرے کا سامنا ہے۔
وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر کا یہ بھی کہنا ہے کہ رواں پولیو مہم میں 2 لاکھ 4 ہزار پولیو ورکرز حصہ لے رہے ہیں۔
ملتان میں 5 روزہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران 6 اکتوبر تک 10لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو وائرس سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ڈپٹی کمشنر بہاولپور کے مطابق بہاولپور میں 2 تا 4 اکتوبر 8 لاکھ بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
محکمۂ صحت کے مطابق سرگودھا میں انسدادِ پولیو مہم 7 اکتوبر تک جاری رہے گی، اس دوران 6 لاکھ 63 ہزار 793 بچوں کو قطرے پلائےجائیں گے۔
پنجاب کے شہر گجرات میں 3 روزہ پولیو مہم کے دوران سے 4 اکتوبر تک 4 لاکھ 96 ہزار 555 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
انسدادِ پولیو مہم کے دوران ظفروال میں 3 لاکھ 65 ہزار 198 بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے۔
بھکر میں انسدادِ پولیو مہم کے دوران 3 لاکھ 54 ہزار بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔
حافظ آباد میں 5 روزہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران 2 لاکھ 34ہزار سے زائد بچوں کو قطرے پلائےجائیں گے۔
چونیاں میں پولیو ٹیمیں گھروں، اسکولوں، بس اڈوں اور دیگر فکس سینٹرز پر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گی۔
پاکپتن میں 5 روزہ انسدادِ پولیو مہم میں 6 اکتوبر تک 3199 ٹیمیں حصہ لیں گی، اس دوران 382128 بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ایمرجینسی آپریشن سینٹر کے مطابق بلوچستان بھر میں 7 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آج سے آغاز ہو گیا، اس دوران 24 لاکھ 44 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
مہم میں 10 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔
ترجمان محکمۂ صحت سندھ کے مطابق صوبے بھر میں انسدادِ پولیو مہم آج سے 8 اکتوبر تک جبکہ 30 اضلاع میں 6 اکتوبر تک جاری رہے گی۔
اس دوران 37 ہزار سے زائد رضاکار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گے۔
ترجمان محکمۂ صحت سندھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ میں جولائی 2020ء سے پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
حیدرآباد میں انسدادِ پولیو مہم
حیدرآباد میں بھی 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر لالا جعفر کا انسدادِ پولیو سے متعلق کہنا ہے کہ 3 لاکھ 83 ہزار 610 بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف ہے، مہم کے لیے 15 سو 65 موبائل ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
حیدر آباد میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم 8 اکتوبر تک جاری رہے گی۔
خیبرپختونخوا اور انسداد پولیو مہم
خیبرپختونخوا میں بھی انسدادِ پولیو مہم کے پہلے مرحلے کا آغاز ہو گیا ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق پشاور، کوہاٹ، مردان، ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں پولیو مہم چلائی جا رہی ہے۔
ای او سی کے مطابق پہلے مرحلےمیں 63 لاکھ سے زیادہ بچوں کو پولیو قطرے پلائے جائیں گے۔
انسداد پولیو کا دوسرا مرحلہ 9 اکتوبر سے شروع ہوگا۔
ای سی او کے مطابق دوسرے مرحلےمیں مہم بنوں اورڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن میں چلائی جائے گی، اس دوران بچوں کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن اے کی خوراک بھی دی جائے گی۔
ای اوسی کا بتانا ہے کہ افغان مہاجر کیمپوں میں مقیم بچوں کو بھی پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے،
کے پی کے میں انسداد پولیو مہم کے لیے 34 ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، پولیو ٹیمیوں کی سیکیورٹی کے لیے 54 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔