یورپ میں نادرا کے آن لائن سسٹم کے استعمال میں لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
نادرا کی ویب سائٹ جتنی آسان بتائی جاتی ہے عملی طور پر وہ اتنی ہی مشکل ہے۔ اول تو بہت سے ٹیلیفونز کیلئے یہ سسٹم سپورٹ ہی نہیں کرتا اس کیلئے ہر صورت میں کمپیوٹر درکار ہے۔ اس کے بعد اکاؤنٹ بنانے کے عمل میں دیئے گئے ای میل ایڈریس کو سسٹم قبول نہیں کرتا۔
اگر قبول کر بھی لے تو پھر اس کے بعد ویریفکیشن کا عمل شروع ہوتا ہے۔ ایک صارف کے ساتھ تو یہ ہوا کہ اس نے چوری ہوجانے والے نائیکوپ کارڈ کے دوبارہ حصول کیلئے پراسیس شروع کیا تو اس کی ای میل میں ویریفکیشن کوڈ موجود ہے لیکن 'رجسٹریشن جاری، لنک پر کلک کریں'، لکھے ہونے کے ساتھ وہاں کوئی لنک ہی موجود نہیں تھا۔
اب نہ یہ اکاؤنٹ آگے بڑھتا ہے اور نہ ہی وہ اپنا اکاؤنٹ دوبارہ بنا سکتا ہے۔ اکثر لوگوں کو نادرا ویب سائٹ پر جا کر کام کرنا بوجھ لگتا ہے کیونکہ ہر کڑی آسانی سے اگلی کڑی سے نہیں ملتی اور بہت سا وقت ضائع ہوتا ہے۔
دوسری جانب آن لائن سسٹم ہونے کی وجہ سے سفارت خانے کا عملہ بھی کسی کی مدد نہیں کر سکتا۔
اس حوالے سے نادرا کے یورپی صارفین کا کہنا ہے کہ نادرا نے اگر آن لائن سسٹم بنایا ہے تو پھر اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ یہ قابل اعتبار طور پر فعال بھی رہے اور وقت کے ضیاع کے ساتھ ساتھ ذہنی تکلیف کا سبب نہ بنے۔