آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے مشترکہ تعاون سے دو روزہ ”پاکستان لٹریچر فیسٹیول 2023“ (سکھر چیپٹر) کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد حسینہ معین ہال میں کیاگیا۔
پریس کانفرنس سے صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، معروف صحافی غازی صلاح الدین، مشہور ادیبہ نور الہدیٰ شاہ اور فوک اینڈ ہیریٹیج کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر ایوب شیخ نے بریفنگ دی۔
اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تھیٹر فیسٹیول کور کیا جس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں مثبت چہرہ سامنے آیا، جو قابل ستائش ہے، ہم آج تک میڈیا کی مبارکبادیں وصول کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ادارے اپنا کام کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے، ان اداروں پر اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں لیکن کام کوئی نہیں ہو رہا ہے، پاکستان کے تمام ثقافتی اداروں کو مل کر کام کرنا چاہیے، مجھے اچھا نہیں لگتا کہ آرٹس کونسل کراچی کام کرے اور دوسرے نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں حیدر آباد، ملتان، اسکردو، گوادر سمیت دیگر شہروں سے درخواستیں موصول ہورہی ہیں کہ آپ ہمارے شہر کب آئیں گے، انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل کراچی سندھ کا دارالخلافہ ہے، آرٹس کونسل لاہور اور کشمیر میں پاکستان لٹریچر فیسٹیول (پی ایل ایف) منعقد کیا۔
اب سکھر میں 28 اور 29 اکتوبر کو پاکستان لٹریچر فیسٹیول کرنے جا رہے ہیں، ہم نے سکھر کا دورہ کیا تو ہمیں پی ایل ایف کے لیے آئی بی اے سب سے بہتر لگا، انہوں نے کہاکہ پی ایل ایف کے لیے ہم سے زیادہ اب سکھر متحرک ہو گیا ہے۔ اس فیسٹیول میں وفاقی و صوبائی وزراء اور سمیت پاکستان بھر سے علمی و ادبی شخصیات شرکت کریں گی۔
احمد شاہ نے بتایا کہ ہم نے تعلیم کو بہت زیادہ فوکس کیا ہے، تعلیم کے سیشن میں ہائر ایجوکیشن، جامعات کے وائس چانسلرز سمیت مختلف شخصیات کو مدعو کیا ہے، سرکاری اسکول اور ان کے تعلیمی معیار پر بات چیت کی جائے گی۔
پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں سندھ کی معاشی صورتحال، میڈیا ٹرینڈ میں تبدیلی، موہن جوڈرو کی دریافت کے سو سال، سندھی لٹریچر، سندھ کا سماجی منظر نامہ، سندھ کے آرٹ، آرٹیٹیکچر، ڈیزائن اور ورثے کے مسائل اور چیلنجز، کتابوں کی رونمائی، مشاعرہ پر مختلف سیشن ہوں گے۔
نامور اداکار مصطفیٰ قریشی، منور سعید، عاصم اظہر، تہذیب حافی کی گفتگو بھی فیسٹیول کا حصہ ہوگی، فیسٹیول میں فرحان عالم صدیقی کا تھیٹر پلے "تعلیم بالغان" بھی پیش کیا جائے گا۔
پاکستان لٹریچر فیسٹیول سکھر میں معروف گلوکار عاصم اظہر، سیف سمیجو، وہاب بگٹی، ساوند آف کولاچی سمیت ایکما دی بینڈ پرفارم کرے گا۔
معروف ادیبہ نور الہدیٰ شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مجھے امید ہے سکھر میں ہونے والے پاکستان لٹریچر فیسٹیول کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے، وہ ہمارے لیے شعور اور ذہنی پختگی لے کر آئے گا، دھرتی کے ساتھ جڑنے کے لیے زبان اور دل کی ضرورت ہے، ہم صرف سیاسی پسند نا پسند میں بٹے ہوئے ہیں، ہم سب کو اپنا پسندیدہ لیڈر کرسی پر چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ سیلاب میں انسانی جانوں کا نقصان ہوا اس پر گفتگو کے لیے سیشن رکھا گیا ہے، ہم شہروں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑیں گے، ایک نیا دور شروع ہو گا جو سیاست کے ساتھ شعور بھی دے گا، میں سب کو دعوت دیتی ہوں کہ اس فیسٹیول میں ضرور شرکت کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے صرف ادارے تباہ نہیں ہوئے تعلیم بھی متاثر ہوئی ہے، باشعور ذہنوں کو لوگوں میں لے کر جائیں گے، مایوسی علاج نہیں ہے، گفتگو کے دروازے کھولے جائیں، وہ کام جو کوئی نہیں کر رہا وہ آرٹس کونسل کراچی کر رہا ہے۔
غازی صلاح الدین نے کہا کہ جیسے حالات ہیں اس میں اس قسم کے فیسٹیول سے مختلف پہلو اجاگر ہوتے ہیں، کلچر واحد ہتھیار ہے جو سب کو ایک دوسرے سے ملاتا ہے، انسانی تہذیب کے عروج کی نشانی کلچر کا فروغ ہی ہے، مہذب قوموں میں کلچر کا اہم کردار ہے۔
انہوں نے کہا اٹلی میں ہر شہری کو اٹھارہ سال کے بعد 5 سو یورو کی صورت میں سالگرہ کا تحفہ ملتا ہے کہ اس رقم سے تم میوزیم جاﺅ، ڈرامے، فلمیں دیکھو۔ کلچر کے فروغ میں احمد شاہ کا بڑا کردار ہے۔
ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ سکھر کا مطلب خوشی ہے، ایک طرف دریا تو دوسری جانب پہاڑ ہیں، اس ایونٹ کی سب سے بڑی بات یہ ہے کہ پاکستان بننے کے بعد یہ پہلا فیسٹول ہو گا جو لوگوں کو یاد رہے گا۔