امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورت حال پر مسلماں حکمراں تماشائی بنے بیٹھے ہیں، او آئی سی کا اجلاس بھی روایتی بیانات سے زیادہ نہیں، شاید اس انتظار میں ہیں کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بن جائے۔
منصورہ، لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران سراج الحق نے کہا کہ اسرائیل نے اسپتال پر حملہ کر کے انسانی حقوق کو پامال کیا، اسرائیل پر جنگی جرائم کا کیس چلایا جائے، ہماری حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ ناکافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی وزیرِ خارجہ نے بھی اسرائیل کی حمایت میں بات کی، او آئی سی کا اجلاس ہوا، خیال تھا کہ مؤثر لائحہ عمل کا اعلان ہو گا لیکن وہ بھی روایتی بیانات سے زیادہ نہیں نکلا۔
انہوں نے کہا کہ سب شاید اس انتظار میں ہیں کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بن جائے، غزہ کے لوگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ گھر نہیں چھوڑیں گے بلکہ انہوں نے جدوجہد کا راستہ اختیار کیا ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ ہزاروں لوگ مر رہے ہیں اور ہم تماشہ دیکھ رہے ہیں، او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلانا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس نے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرار داد پیش کی لیکن امریکا نے اسے ویٹو کر دیا، اگر قرار دادوں سے کوئی ملک آزاد ہوتا تو آج فلسطین آزاد ہوتا، افغانستان بھی قرار داروں سے نہیں جہاد سے آزاد ہوا ہے۔
سراج الحق کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے مسئلہ فلسطین حل نہیں ہو گا، اسرائیل نے کبھی کسی معاہدے کی پاسداری نہیں کی۔