• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمِ اسلام میں غزہ پر قبرستان کی طرح خاموشی ہے: سراج الحق

سراج الحق---فائل فوٹو
سراج الحق---فائل فوٹو 

امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اس وقت غزہ پر عالمِ اسلام میں قبرستان کی طرح خاموشی ہے۔

انہوں نے منصورہ، لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ غزہ کی صورتِ حال پرخاموش رہنا اسرائیل کا ساتھ دینا ہے، حکمرانوں نے ابھی تک غزہ کا ساتھ دینے کا اعلان نہیں کیا، حکمرانوں میں کوئی تو محمد بن قاسم بنتا،صلاح الدین ایوبی بنتا۔

امیرِ جماعتِ اسلامی کا کہنا ہے کہ امریکا نے یک طرفہ طور پر اسرائیل کا ساتھ دینے کا اعلان کیا، تین مرتبہ امریکی وزیر ِخارجہ تل ابیب گئے، بائیڈن خود بھی گئے، امریکا اسرائیل کے ساتھ سب سے زیادہ عسکری تعاون کر رہا ہے۔

سراج الحق نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران پر جنگ مسلط کی اور پابندیاں لگائیں، اسلامی دنیا کو تقسیم کرنے میں امریکا کا ہاتھ ہے، کشمیر پر قبضے میں بھارت کے ساتھ امریکا کا ہاتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں 5 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہو چکے ہیں،جن میں 2 ہزار خواتین اور بچے ہیں، ان کے گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں، غزہ اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل ہے، خود اسرائیل نے 320 فضائی حملوں کا اعتراف کیا ہے۔

سراج الحق کا کہنا ہے کہ غزہ میں بچے بغیر کفن کے دفن ہو رہے ہیں، بڑی تعداد میں لوگ ملبے تلے موجود ہیں، لاشیں اور زندہ لوگوں کو ملبے سے نکالنے کا انتظام نہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے مظالم میں امریکا 100 فیصد شریک ہے، ان کا بحری بیڑہ پہلے ہی مشرقی بحیرۂ روم میں موجود ہے، امریکا کی طرف سے کھلم کھلا دہشت گردی ہے۔

سراج الحق نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں فلسطین سے متعلق قراردادوں کو امریکا نے ویٹو کیا، مشرقی تیمور کو جدا کرنے میں امریکا کا ہاتھ ہے۔

اُن کا مزید کہنا ہے کہ ہم غزہ میں ایک اور غرناطہ دیکھ رہے ہیں، فلسطینیوں کو اپنے ہی علاقوں میں قید کر دیا گیا ہے، امریکا نے ویتنام، افغانستان، عراق پر جنگ مسلط کی، دنیا میں جہاں بھی شر اور فساد ہے اس میں امریکا کا ہاتھ ہے۔

امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق نے یہ بھی کہا ہے کہ 29 اکتوبر کو امریکی سفارت خانے کے سامنے غزہ مارچ کا فیصلہ کیا ہے، اس بات کا ثبوت دیں کہ ہم اس وقت غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں، امریکا سے مطالبہ کریں گے کہ ظلم بند اور اسرائیل کو کنٹرول کرے، غزہ کامحاصرہ ختم کریں اور امداد کے لیے راستے کھول دیں۔

قومی خبریں سے مزید