پڑھائی کے دوران اگر طلبہ کی توجہ بٹی ہوئی ہو تو انھیں پڑھائی کرنا بہت مشکل لگتا ہے۔ تاہم، توجہ اور ارتکاز سے پڑھنے کافائدہ یہ ہے کہ آپ کو پڑھنا قدرے آسان لگتا ہے اور آپ کم وقت میں زیادہ پڑھ پاتے ہیں۔ اس لیے پڑھائی کے لیے ایک آئیڈیل ماحول قائم کرنا سب سے اہم ہے۔
جگہ کا انتخاب
پڑھائی کا ماحول بنانے کے لیے سب سے پہلے بہتر جگہ کا انتخاب کریں۔ آپ کا بیڈر وم یا لاؤنج ہمیشہ ہی بہترین جگہ ثابت نہیں ہو سکتی۔ ایک عمدہ اور خاموش جگہ کا تعین کریں، جہاں ایک بڑی میز کے ساتھ کرسی لگی ہو۔ ٹی وی، کمپیوٹر یا سیل فون اس جگہ سے قریب نہ ہوں۔ سوشل میڈیا کے بارے میں بھی کوئی خیال آپ کے ذہن میں نہ آنے پائے یعنی آپ نے سوشل میڈیا سے بھی دور رہنا ہے۔ لائبریری ایک اچھی جگہ ہو سکتی ہے کیونکہ یہاں مکمل خاموشی ہوتی ہے۔
پڑھائی کا مٹیریل قریب ہونا
جہاں بھی پڑھائی کرنے بیٹھیں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے پاس پڑھائی کا تمام مٹیریل موجود ہو۔ ایسا نہ ہو کہ آپ پڑھنے بیٹھیں اورپڑھائی کے دوران پین، ہائی لائٹر وغیرہ تلاش کرتے رہیں۔ ایسا کرنے سے توجہ بھٹکتی ہے اور وقت بھی ضائع ہوتا ہے ، اسی لئے ضرورت کی ہر چیز ساتھ لے کر بیٹھیں۔
دوستوں کے ساتھ پڑھائی
اپنے کسی ایسے دوست کے ساتھ مل کر پڑھائی کریں جو عقلمند، ذہین اور پڑھائی میں سنجیدہ ہو۔ آپ دونوں مختلف نقطہ نظر سے موضوعات پر بحث کرسکتے ہیں اور کوئی پیچیدہ چیز سیکھنے میں ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں۔ اپنے بہترین دوست کے ساتھ پڑھائی کیلئے بالکل نہ بیٹھیں، ممکنہ طور پر آپ خوش گپیوں میں وقت ضائع کردیں گے۔ اگر آپ کو تنہا پڑھنا اچھا لگتاہے تو پھر بہتر یہی ہے کہ آپ اکیلے ہی پڑھائی کریں۔
کھانے پینے کی اشیا
پڑھائی کے دوران انرجی ڈرنکس اور کافی سے اجتناب کریں کیونکہ ان کے زیر اثر جلد یا بدیر آپ ارتکاز کھودیں گے۔ اس کے لیے چاکلیٹ بار، پھل اور پانی بہترین ہیں، جو آپ کی خرچ ہونے والی توانائی کو پور ا کرتے ہیں۔
تھوڑا وقفہ
پڑھائی میں وقفہ لینا ایساہی ہے جیسے کہ موبائل چارج کرنا، ہر45منٹ بعد10 منٹ کا وقفہ کرکے کچھ مختلف سرگرمیاں کریں۔ وقفہ لینے سے آپ کا دماغ پھر سےتازہ دم ہو جائے گا لیکن یہ وقفہ 20منٹ سے زیادہ نہ ہو۔ وقت کا خیال رکھنے کیلئے آپ الارم بھی لگاسکتے ہیں۔ اگر آپ الارم کے ساتھ پڑھائی کے دورانیے سے مانوس ہو جاتے ہیں تو پھر آپ کو پڑھنے یا کچھ یاد کرنے کیلئے زیادہ وقت بھی نہیں لگانا پڑے گا۔ پڑھائی کے دوران آپ کے ذہن کو بھی ریچارج ہونے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ وہ ایک ساتھ بہت ساری معلومات اپنے اندر اسٹور نہیں کرسکتا۔
خود کو ترغیب دینا
اگر آپ امتحان کی تیاری اور نصاب کو دہرانے کا عمل اچھی طرح انجام دے چکے ہیں تو پھر آپ کیلئے امتحان میں کامیابی حاصل کرنا مشکل نہیں ہوگا۔ امتحان کو کسی بڑے معرکہ سے تعبیر نہ کریں، بس یہ سوچیں کہ یہ ایک چیلنج ہے اور آپ سیکھنے کے مقصد سے اس کا سامنا کررہے ہیں۔ امتحان کیلئے اپنا ایک ہدف مقرر کریں، بھلے سے وہ کتنا ہی غیر حقیقی کیوں نہ ہو۔ تاہم، خو د کو اس سے بھی اچھا کرنے پر اُکسائیں اور یہ آپ بآسانی کر سکتے ہیں۔ ممکن ہے کہ آپ اپنے ہدف سے بڑھ کر حاصل کرلیں۔
پڑھائی شرو ع کرنا
درج بالا تمام نقاط سمجھ میں آگئے ہیں اور آپ ان پر عمل بھی کرچکے ہیں تو اب اطمینا ن سے بیٹھ کر پڑھنے کا وقت ہے۔ اپنے نوٹس اور کتابیں ترتیب سے سامنے رکھیں۔ کسی چیز کو سمجھنے میں مشکل ہو تو اس کےاشارے بنالیں، کسی گیت ، واقعہ یا کسی لفظ سے اسے جوڑ کر دماغ میں بٹھالیں۔ بہت ساری ہیڈنگز ہوں تو ان کا مخفف (Abbrevation)بنالیں۔ سب سے پہلے لازمی یا اہم مضامین اور ان میں بھی اہم ترین موضوعات کو ذہن نشین کرلیں۔ یاد کرنے کے بعد انھیں دوبارہ لکھیں اور جو کمی ہو اسے پورا کریں۔
غلطیاں نہ کرنا
جب آپ پریشان ہو تے ہیں تو غلطیاں کرتے ہیں، اسی لیے مطمئن رہنے کی کوشش کریں۔ اگر آپ نصاب کو اچھی طرح دہرا چکے ہیں تو پھر آپ کو امتحانات کیلئے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔ اکثر طالب علم محض فکر کرتے ہیں لیکن امتحانات کی تیاری نہیںکرتے۔ امتحان کا سوچ سوچ کر ڈریں مت،بس ایک گہری سانس لیں اور خود سے کہیں ،’’ میں یہ کرسکتا/کرسکتی ہوں !‘‘ اور پھر سکون سے پڑھائی شروع کردیں۔
کمپیوٹر کا کم استعمال
جب تک ضرورت نہ ہو انٹرنیٹ استعمال نہ کریں، موبائل فون میں بھی انٹرنیٹ بند کردیں۔ آپ اسی وقت بہتر سیکھتے ہیں، جب آپ اپنے ہاتھ سے کچھ لکھتے ہیں۔ اپنے فون کو خود سے دور رکھیں کیونکہ اگر فون پاس ہوگا تو آپ کسی نہ کسی دوست سے بات چیت شروع کردیں گے اور اس طرح آپ کا ذہن بھٹک جائےگا۔ کوشش کریں کہ پڑھائی کرتے وقت آپ کی توجہ صرف کتابوںیا اسٹڈی مٹیریل پر مرکوز ہوں، ادھرادھر بھٹکتی ہوئی کمپیوٹر یا موبائل فون پر نہ جائے۔
موسیقی نہ چلائیں
ویسے تو ہلکا پھلکا میوزک پڑھائی میں مدد کرتاہے ، لیکن اگر میوزک ایساہو جسے سن کر آپ کی توجہ بھٹک سکتی ہے تو پھر بیک گرائونڈ میوزک سے اجتناب کریں۔