ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے غزہ کے عوام کو امت مسلمہ کا ہیرو قرار دیدیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اہل غزہ کی اللّٰہ مدد کر رہا ہے۔
غزہ کی صورتحال پر ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ابراہیم رئیسی نے کہا کہ غزہ کی صورتحال پر آج کا اجلاس بہت اہم ہے، غزہ میں اسرائیلی مظالم عالمی قوانین کا مذاق اڑا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی مظالم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، صہیونی ایجنڈے کے تحت فلسطینیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔
ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ اسرائیل نے غزہ کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنادیا ہے، عالمی برادری جواب دے غزہ کے معصوم بچوں اور خواتین کا کیا قصور ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ امریکا فاشسٹ اسرائیل کی حمایت کرکے اس کے جنگی جرائم یں شریک ہورہا ہے، آج مسجد اقصیٰ کا تحفظ کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرنےکا دن ہے۔
ایرانی صدر نے یہ بھی کہا کہ غزہ کا محاصرہ دہائیوں سے جاری ہے، غزہ پر حملے کے خلاف اسلامی تنظیموں کو اتحاد کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی محاصرے میں غزہ میں انسانی قوانین کی خلاف ورزیاں سالوں سے جاری ہیں، مسجد اقصیٰ کی حفاظت کرنے والوں کو صہیونی ریاست سے بچانا ہے۔
ابراہیم رئیسی نے کہا کہ بچوں خواتین پر بم برسانا انسانیت سوز جرم ہے، اسرائیلی جارحیت روکنے کےلیے مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہو گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ پر اتنی بمباری کرچکا ہے جو 7 ایٹم بم گرانے کے برابر ہے، غزہ میں شہریوں کا قتل عام روکنے کےلیے پہلا قدم جنگ بندی ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ غزہ کے شہریوں کی حفاظت کےلیے ہر ممکن اقدامات کرنا ہوں گے، امریکا غزہ کو تباہ کرنے کےلیے اسرائیل کو جنگی ہتھیار اور پیسا دے رہا ہے۔