• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈکپ فائنل: بھارت کو شکست، آسٹریلیا چھٹی بار عالمی چیمپئن بن گیا

فوٹو بشکریہ آئی سی سی
فوٹو بشکریہ آئی سی سی

آسٹریلیا ورلڈکپ کے فائنل میں بھارت کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر چھٹی مرتبہ عالمی چیمپئن بن گیا۔ 

آسٹریلوی بلے باز ٹریوس ہیڈ کی سنچری اور مارنس لبوشین کی نصف سنچری نے بھارت کو ایونٹ میں پہلی مرتبہ ہار کا مزہ بھی چکھا دیا۔ 

آسٹریلیا نے ہدف کے تعاقب کا آغاز کیا تو بھارتی بولرز نے اپنی ٹیم کو کامیابیاں دلوائیں۔ اوپنر ڈیوڈ وارنر 7 رنز بنانے کے بعد محمد شامی کی گیند پر 16 رنز کے مجموعے پر کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ 41 کے اسکور پر 15 رنز بنانے والے مچل مارچ کیچ آؤٹ ہوگئے۔

آسٹریلیا کو تیسرا نقصان 47 رنز پر اٹھانا پڑا جب جسپریت بمرا نے اسٹیو اسمتھ کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ اسمتھ نے 4 رنز بنائے۔

چوتھی وکٹ پر اوپنر ٹریوس ہیڈ اور مارنس لبوشین نے دباؤ میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت سے فتح کو دور کردیا۔ دونوں نے 192 رنز کی شراکت بنائی۔

ٹریوس ہیڈ نے 95 گیندوں پر سنچری مکمل کی۔ انہوں نے سنچری تک 14 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ 

ہیڈ 137 رنز کی اننگز کھیل کر فتح سے صرف 2 رنز دور پر کیچ آؤٹ ہوئے، انہوں نے اپنی اننگز میں 15 چوکے اور 4 چھکے لگائے۔

آخر میں گیلن میکس ویل نے وننگز رن لے کر اپنی ٹیم کو چھٹی بار ورلڈ چیمپئن بنا دیا۔

احمدآباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس میچ میں بھارتی ٹیم آخری اوور میں 240 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی تھی۔ 

آسٹریلیا نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کروانے کا فیصلہ کیا جس کے بعد بھارتی جوڑی روہت شرما اور شُبمن گِل نے اننگ کا آغاز کیا۔

بھارتی اوپنرز نے ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کرنے کے لیے تیز بیٹنگ کرنے کی کوشش کی تاہم آسٹریلوی بولر مچل اسٹارک نے اننگز کے 4.2 اوور میں بھارت کی پہلی وکٹ 30 رنز پر حاصل کرلی۔

انہوں نے شُبمن گِل کو صرف 4 رنز پر ایڈم زیمپا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا۔

بعد ازاں ویرات کوہلی کریز پر آئے اور اس کے بعد بھی دونوں بیٹرز نے تیز رن ریٹ کے ساتھ بیٹنگ جاری رکھی تاہم اسی دوران مزید ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش کے دوران کپتان روہت شرما آؤٹ ہوگئے۔

اننگز کے 9.4 اوورز میں 76 رنز پر گلین میکسول کی گیند پر روہت شرما 47 رنز پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

آسٹریلوی بولرز نے میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور اگلے ہی اوور میں شریاس ائیر کی وکٹ بھی حاصل کرلی۔

اننگز کے 10.2 اوور میں 81 رنز پر شریاس ائیر کو 4 رنز پر کپتان پیٹ کمنز نے وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ کروایا۔

چوتھی وکٹ پر ویرات کوہلی اور کے ایل راہول نے آسٹریلوی بولرز کی شاندار بولنگ اور فیلڈنگ کی وجہ سے محتاط بیٹنگ کی تاہم پارٹنرشپ بنانے میں کامیاب ہوئے۔ 

اس دوران دونوں بیٹرز کافی دیر تک باؤنڈریز لگانے میں ناکام رہے اور اس پارٹنرشپ میں ایک موقع ایسا آیا کہ دونوں بیٹرز 97 گیندوں تک کوئی باؤنڈری نہ لگا سکے۔

دونوں کے درمیان 67 رنز کی پارٹنرشپ بنی لیکن 28ویں اوور میں آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے 148 کے مجموعے پر 54 رنز بنانے والے ویرات کوہلی کو بولڈ کردیا۔

ایک جانب آسٹریلوی بولرز نے وکٹیں لینے کی کوششیں جاری رکھیں لیکن دوسری جانب بھارتی بیٹر لوکیش راہول نے بھی رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔

کے ایل راہول نے پہلے پانچویں وکٹ پر 9 رنز بنانے والے رویندرا جڈیجا کے ساتھ 30 رنز کی پارٹنرشپ بنائی اور پھر چھٹی وکٹ پر سوریا کمار یادیو کے ساتھ 25 رنز کی پارٹنرشپ بنا کر اپنی ٹیم کو 200 کا ہندسہ عبور کروایا۔

تاہم 203 کے مجموعے پر 107 گیندوں پر 66 رنز کی اننگز کھیل کر راہول آؤٹ ہوئے تو سوریا کمار یادیو نے 18 رنز بنا کر ٹیم کے اسکور میں اضافہ کیا۔

اختتامی لمحات میں محمد شامی کے 6، جسپریت بمرا کے 1، کلدیپ یادیو کے 10 اور محمد سراج کے 9 رنز کے ساتھ بھارتی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 240 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔  

آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے 3، جوش ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز نے دو دو جبکہ گلین میکسویل اور ایڈم زیمپا نے ایک ایک آؤٹ کیا۔  

سنچری میکر ٹریوس ہیڈ کو عمدہ سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ ایونٹ میں ریکارڈ بریکنگ رنز بنانے والے ویرات کوہلی کو مین آف دا ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔   

میچ میں بھارتی ٹیم کی قیادت روہت شرما جبکہ آسٹریلوی ٹیم کی قیادت پیٹ کمنز کر رہے تھے۔

ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پیٹ کمنز نے کہا تھا کہ فائنل میچ کے لیے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔

اس موقع پر روہت شرما نے کہا تھا کہ ٹاس جیتتے تو پہلے بیٹنگ ہی کرتے، پِچ بیٹنگ کے لیے اچھی لگ رہی ہے، ورلڈ کپ فائنل میں کپتانی کرنا خواب تھا جو پورا ہوا۔

روہت شرما نے بتایا کہ اس میچ کے لیے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔

بھارتی ٹیم

آسٹریلوی ٹیم 

واضح رہے کہ نریندر مودی اسٹیڈیم میں ایک لاکھ 32 ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ اسٹیڈیم میں بھارتی مداحوں کی بڑی تعداد موجود تھی جن میں کئی مشہور شخصیات بھی شامل تھیں۔

فائنل تک کا سفر

اس ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے والی بھارتی ٹیم اب تک ناقابلِ شکست ہے، بھارتی ٹیم نے پہلے مرحلے میں تمام 9 ٹیموں کو اور پھر سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو ہرایا تھا جبکہ آسٹریلیا نے ابتدائی دو میچ ہارنے کے بعد اگلے آٹھ میچز جیتے۔

انعامی رقم

موجودہ ورلڈکپ کے لیے آئی سی سی نے مجموعی طور پر ایک کروڑ ڈالرز کی انعامی رقم کا اعلان کیا ہے۔

فائنل جیتنے والی ٹیم کےلیے 40 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم کا اعلان کیا گیا جبکہ فائنل ہارنے والی ٹیم کو 20 لاکھ ڈالرز ملیں گے۔

ماضی پر ایک نظر

واضح رہے کہ بھارتی ٹیم چوتھی بار ورلڈکپ فائنل کھیل رہی تھی۔ اس نے 1983ء اور 2011ء میں ورلڈکپ جیتا تھا جبکہ آسٹریلیا 1983، 1999، 2003، 2007 اور 2015 میں ورلڈکپ جیت چکی ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان 2003ء کے ورلڈ کپ کا فائنل ہوا تھا جو آسٹریلیا نے باآسانی جیت لیا تھا۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید