5 اکتوبر 2023ء سے پڑوسی ملک بھارت میں شروع ہونے والا کرکٹ کا عالمی میلہ بلآخر آسٹریلیا کی فتح کے ساتھ گزشتہ روز اپنے اختتام کو پہنچا۔
48 میچز کے دوران کئی نشیب و فراز دیکھنے میں آئے، جہاں کئی عالمی ریکارڈز ٹوٹے تو وہیں خراب امپائرنگ اور پچوں کے حوالے سے بہت سے تنازعات نے کھیل کو سیاسی رنگ دیا، جس کا عمومی فائدہ بھارت کو ہوا۔
ٹیم انڈیا بلاشبہ اپنی شاندار پرفارمنس کے سبب پورے ٹورنامنٹ میں سب کی ہاٹ فیورٹ رہی، بھارتی ٹیم نے اپنے 11 میچز میں سے 10 میچز جیت کر فائنل میں رسائی حاصل کی تاہم فائنل اپنے نام کرنے میں ناکام رہی۔
گزشتہ روز ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں آسٹریلیا کو جیت پر مبارک باد جبکہ بھارت کی شکست پر میمز کا سلسلہ سماجی رابطے کے مختلف پلیٹ فارمز پر شروع ہو گیا۔
کس نے 2003ء کے ورلڈ کپ کو یاد کیا تو کسی نے اسے مکافاتِ عمل قرار دیا۔
سابق بھارتی کپتان ویرات کوہلی کی وکٹ لینے پر صارفین نے کہا کہ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے جو کہا وہ کر دکھایا۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس موقع پر میچ دیکھنے آئیں دپیکا پاڈوکون کو بھی نہ بخشا اور کہا کہ وہ اب بھی ’آئی ایس آئی‘ کے ایجنٹ کا کردار نبھا رہی ہیں، کیونکہ گزشتہ روز ہونے والے میچ کے دوران ان کے برابر میں بیٹھے شخص کی صورت سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ سے ملتی جلتی ہے۔
پاکستان کی افغانستان کے ہاتھوں شکست پر ڈانس کرنے والے عرفان پٹھان کو ٹرولرز نے نہ بخشا اور انہیں آرام کا مشورہ دے دیا جبکہ کچھ سوشل میڈیا صارفین نے ان سے پوچھا کہ ’اتوار کیسا گزرا؟‘
صارفین کے مطابق سنچری اسکور کر کے آسٹریلیا کی جیت کی راہ ہموار کرنے والے بلے باز ٹریوس ہیڈ کی زبردست بیٹنگ کی وجہ قومی ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کو بھارتیوں کے ٹی وی کی فکر بھی ستانے لگی کہ شکست کے بعد اب ان کی خبر نہیں اور بھارتی شائقین اپنا غصہ ان پر نکالیں گے۔