ہالینڈ سے تعلق رکھنے والی کک (باورچن) کو اپنے دوستوں کے لیے تیار کردہ بھنگ ملا، اسپیس کیک تیار کرنا مہنگا پڑ گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ صرف مارسیکا کے نام سے شناخت کی جانے والی ڈچ کک زیلینڈ ہوٹل میں اپنی دیگر ساتھیوں کے ساتھ کافی عرصے سے ملازمت کر رہی تھیں۔
اس برس فروری میں جب ان کی ریٹائرمنٹ سے قبل آخری دن تھا تو انہوں نے اس موقع کو یادگار بنانے کے لیے بھنگ ملا کیک تیار کیا تاکہ اپنے پرانے ساتھیوں کو سرپرائز دیا جائے۔
بتایا جاتا ہے کہ ان لوگوں نے آپس میں اس سے قبل بھی کئی بار مذکورہ بالا خاص کیک تیار کرنے پر گفتگو کی تھی لیکن ایسا کر نہیں پائے تھے
لیکن مارسیکا نے سوچا کہ جاتے جاتے انہیں حیران کیا جائے۔ انہوں نے کیک تیار کرنے کے ساتھ ایک نوٹ چھوڑا کہ یہ ڈیوٹی ٹائم کے بعد کھایا جائے۔
لیکن بد قسمتی سے ان کے ساتھیوں سے انتظار نہ ہوا اور انہوں نے کام کے دوران ہی اس نشہ آور کیک کو کھالیا، جس کی وجہ سے ان کے کافی ساتھیوں کی حالت خراب ہوگئی۔
بعدازاں مارسیکا کو عدالت کا سامنا کرنا پڑا جہاں انہیں جرمانے کے علاوہ مختصر سزا بھی سنائی گئی۔