• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلے موقع ملا تو تیار نہیں تھا، اب میچور ہوگیا ہوں، صاحبزادہ فرحان

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ ٹیم میں کم بیک کرنے والے ٹاپ آرڈر بیٹر صاحبزادہ فرحان کہتے ہیں کہ پاکستان ٹیم میں نام آنے پر وہ پہلے سے زیادہ پُرجوش ہیں، پچھلی مرتبہ جب چانس ملا تو اس وقت وہ تیار نہ تھے لیکن اب ڈومیسٹک میں محنت کرکے انٹرنیشنل کرکٹ کےلیے میچور ہوچکے ہیں۔

قومی سلیکشن کمیٹی نے صاحبزادہ فرحان کو دورہ نیوزی لینڈ کےلیے 17 رکنی اسکواڈ میں شامل کیا ہے، صاحبزادہ فرحان اس سے قبل 2018 میں پاکستان ٹیم سے کھیل چکے ہیں، اس وقت انہیں تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھلائے گئے تھے۔

ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد صاحبزادہ فرحان نے ڈومیسٹک کرکٹ میں رنز کے انبار لگادیے اور گزشتہ تین سیزنز کے دوران وہ ہر بار ٹاپ پرفارمرز میں رہے۔ حال ہی میں ہونیوالے قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں وہ 492 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر تھے۔

ٹیم میں سلیکشن کے بعد اپنے سب سے پہلے انٹرویو میں صاحبزادہ فرحان کا کہنا تھا کہ ’پہلے بھی پاکستان کیلئے کھیلا ہوں، پہلے اتنا زیادہ پُرجوش نہیں تھا کیونکہ اس وقت جلد ٹیم میں آگیا تھا لیکن اس بار کافی محنت کرکے کم  بیک کیا، پچھلے 4 سال میں نے کافی محنت کی ہے۔ مجھے پتہ ہے کہ میں نے کتنی تیاری کی، کتنی محنت کی ہے۔ آج ٹیم میں واپس نام آیا ہے تو کافی خوش ہوں۔‘

قومی بیٹر کا کہنا تھا کہ انہیں پہلے جلد موقع مل گیا تھا، اس وقت وہ تیار نہیں تھے، میچور بھی نہیں تھے اور تجربہ بھی نہیں تھا، انٹرنیشنل کرکٹ کافی پریشر کا گیم ہوتا ہے مگر اب 4 سال ڈومیسٹک کھیل کر کافی تجربہ ملا ہے اور اب وہ کافی میچور ہوگیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ انہوں نے کتنی محنت کی ہے اور اس دوران کوئی ایسا میچ نہیں جو فٹنس مسائل کی وجہ سے مس کیا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ’پورا پورا سیزن بھرپور فٹنس کے ساتھ کھیلا ہوں، مجھے ایک ایک میچ یاد ہے اپنا۔‘

27 سالہ صاحبزادہ فرحان کا کہنا تھا کہ افتخار احمد سے ان کی اچھی گپ شپ ہے، افتخار احمد نے ان سے کہا تھا کہ پاکستان کےلیے سلیکٹ ہوجانا آسان ہے لیکن ٹیم میں جگہ برقرار رکھنا مشکل ہے۔

صاحبزادہ فرحان نے عزم ظاہر کیا کی اس بار ان کی پوری کوشش ہوگی کہ اچھی پرفارمنس دے کر ٹیم میں اپنی جگہ پکی کریں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ نیوزی لینڈ سے سیریز میں ان کے کیا اہداف ہیں تو صاحبزادہ فرحان نے کہا کہ ان کی یہی کوشش ہوگی کہ نیوزی لینڈ میں ویسا ہی کھیلیں جیسا انہوں نے حال ہی میں ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں کھیلا تھا۔

صاحبزادہ فرحان کو اس بات کا بھی اندازہ ہے کہ ان کی پوزیشن یعنی اوپننگ میں کافی سخت مقابلہ ہے اس لیے وہ  مڈل آرڈر پر کھیلنے کو بھی تیار ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ پی ایس ایل میں بھی مڈل آرڈر کھیل چکے ہیں، ٹو ڈاؤن بھی کھیلا ہے، اس لیے ان کو پوزیشن کا اندازہ ہے، جہاں ٹیم کو ضرورت ہوئی وہ اس پوزیشن پر کھیلنے کو تیار ہوں گے۔

ایک سوال پر صاحبزادہ فرحان کا کہنا تھا کہ ان کے احمد شہزاد سے اچھے تعلقات ہیں، وہ ان کے فیورٹ ہیں اور ان کو رنز کرتا دیکھ کر اچھا لگتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ٹاپ آرڈر میں رنز کرتے ہیں تو مقابلہ سخت ہوتا ہے، اچھی بات یہ ہے کہ جب احمد رنز کرتے ہیں تو میں بھی رنز کرتا ہوں۔

صاحبزادہ فرحان نے کہا کہ جس طرح انہیں 4 سال کی محنت کا صلہ ملا، امید ہے ویسے ہی احمد شہزاد کو بھی کم بیک کا موقع ملے گا۔

قومی ٹیم میں جگہ پانے کے بعد اب صاحبزادہ فرحان کی نظریں اس موقع کو نہ گنوانے پر ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑی کو جج کرنے کےلیے دو سیریز کا موقع ملنا چاہیے تاکہ اس کو پتہ ہو کہ کتنے میچز ہیں لیکن جیسا اب مقابلہ ہوگیا ہے اس میں ایک میچ ملے، یا دو میچز ملیں، کھلاڑی کا کام ہے جا کر پرفارم کریں کیونکہ ایک پلیئر کے پیچھے دوسرا پلیئر تیار ہے، اس لیے ان کی کوشش ہوگی کہ بھرپور فارمنس کا مظاہرہ کریں۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید