• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صدر نے وفاقی ٹیکس محتسب کے حکم کیخلاف FBR نمائندگی مسترد کردی

اسلام آباد (مہتاب حیدر)صدر پاکستان نے وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) کے حکم کے خلاف ایف بی آر کی نمائندگی کو مسترد کر دیا ہے جس میں چھ بین الاقوامی غیر سرکاری اداروں (آئی این جی اوز) کے کیسز کو انٹرنل آڈٹ کرانے کے لیے ریفر کیا گیا تھا تاکہ یہ معلوم کیا جائے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی ہے یا نہیں۔ ایف ٹی او نے رہائشی کمپنیوں، تجارتی اداروں اور بین الاقوامی ٹھیکیداروں کی جانب سے ملٹی ملین ڈالر کی مبینہ ٹیکس چوری پر کام کرنے والی آئی این جی اوز کے منتخب چھ اداروں پر از خود نوٹس لیا جن میں ایم ایس براک پاکستان، ایم ایس کنسرنز، ورلڈ وائڈ، ڈی اے آئی پاکستان (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ایم ایس پلان انٹرنیشنل، رورل سپورٹ پروگرام نیٹ ورک اور ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی اور دلیل دی کہ وفاقی ٹیکس محتسب آرڈیننس 2000(ایف ٹی او آرڈیننس) کے سیکشن 9(1) کے تحت اون موشن تحقیقات (Own Motion) شروع کی گئیں کیونکہ ایف ٹی او سیکرٹریٹ کے پاس ثبوت پر مبنی معلومات ہیں کہ ایف بی آر کے اپنے افسران اور فیلڈ فارمیشنز کے کچھ انتہائی بامعنی اور اختراعی اقدامات فالو اپ کی ناکامی، افسران کے متواتر تبادلوں اور دائرہ اختیار میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی وجہ سے کمزور ہوگئے۔ ایف بی آر کے ٹیکس بیس (تمام آمدنی، جائیداد کی کل قیمت وغیرہ جس پر ٹیکس وصول کیا جاتا ہے) کی توسیع نے 2014 سے 2018 تک کی رپورٹیں حاصل کیں اور ایف بی آر کے لارج ٹیکس پیئر یونٹ (LTU) اسلام آباد اور CTO اسلام آباد کے ساتھ شیئر کیں۔ تاہم ایف بی آر نے 2022 تک ان چھ کیسز میں سے کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
اہم خبریں سے مزید