• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شوگر ملز سے ٹیکس چوری روکنے کیلئے ایف بی آر کے 280؍ افسران مقرر

اسلام آباد (مہتاب حیدر) ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ایکٹ کے سیکشن بی 40؍ کے تحت ملک بھر کی تمام شوگر ملوں میں پیداوار کی نگرانی اور اربوں روپے کی ٹیکس چوری روکنے کیلئے 280؍ افسران مقرر کر دیے ہیں۔ شوگر انڈسٹری کو ایک سیاسیصنعت سمجھا جاتا ہے، سیاسی اشرافیہ سے تعلق رکھنے والی کئی شخصیات شوگر ملوں کی مالک ہیں؛ ان میں نون لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی سے وابستہ شخصیات شامل ہیں۔ مبینہ گٹھ جوڑ کے خدشے کے باعث وزیر اعظم نے ایف بی آر کے مقرر کردہ مانیٹرنگ افسران کی کڑی نگرانی کیلئے انٹیلی جنس بیورو کو اختیارات دیدیے ہیں کیونکہ مبینہ طور پر سالانہ تیس سے چالیس ارب روپے سے زائد کی ٹیکس چوری ہو رہی ہے۔ وزیر اعظم کی ہدایات کے بعد ایف بی آر نے تین جہتی حکمت عملی وضع کی ہے جس میں مانیٹرنگ افسران کی تعیناتی کیلئے سیلز ٹیکس ایکٹ کی شق بی 40 کا استعمال، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر موثر عمل، اور مقرر کردہ افسران کی نگرانی کیلئے مزید افسران کی خدمات کا حصول شامل ہے۔ کرشنگ سیزن شروع ہونے کو ہے اور حکومت نے آئی بی کو تعینات افسران پر کڑی نگرانی کا مینڈیٹ بھی دیا ہے تاکہ وہ سیاسی وابسگیاں رکھنے والے شوگر مل مالکان کے ساتھ کوئی ملی بھگت نہ کر سکیں۔ ایف بی آر کا اندازہ ہے کہ 76؍ لاکھ ٹن چینی کی کل پیداوار پر 18؍ فیصد کی شرح سے سالانہ 130 سے ​​140 ارب روپے کا ٹیکس بنتا ہے۔ تاہم، ایف بی آر کی وصولی صرف 90 سے 100ارب روپے کے قریب ہے اور ٹیکس آمدنی میں 30سے ​​40 ارب روپے کا فرق ہے۔
اہم خبریں سے مزید